حزب اللہ دشمنوں کو شکست دینے کے لیے بیک وقت کئی محاذوں پر لڑ سکتی ہے، اعلیٰ عہدیدار

شیعیت نیوز: حزب اللہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار سید ہاشم صفی الدین کا کہنا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تحریک کے جنگجو ایک ہی وقت میں متعدد محاذوں پر دشمن قوتوں سے لڑنے اور انہیں شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ اور اعلیٰ عہدیدار سید ہاشم صفی الدین نے جمعہ کو ایک تقریب میں کہا کہ ان کے گروپ نے ممکنہ فوجی تصادم سے نمٹنے کے لیے لبنان کی حفاظت کے لیے طویل عرصے سے خود کو تیار کر رکھا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی تحریک قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے پوری لبنانی قوم کے مفادات کی بھرپور پیروی کرتی ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، حزب اللہ کے عہدیداروں نے کہا کہ لبنانی مزاحمتی گروپ کی صلاحیتوں نے اسرائیلی حکومت کو حیران اور ذلیل کیا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی جو اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر اڑتی ہے، ان صلاحیتوں کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نیٹو دنیا میں عدم استحکام کے لیے مغرب کا آلہ کار بن گیا ہے، شامی صدر الاسد
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ لبنان کے در اندازی کرنے والے ڈرون طیارے کے مقابلے میں تل ابیب کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کی روز بروز بڑھتی طاقت اور اگلی جنگ میں لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے بھرے ہوئے ہاتھوں کی بابت خبردار کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی میڈیا نے واضح طور پر یہ اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے ڈرون طیارے کے مقابلے میں تل ابیب کی شکست کھا چکا ہے۔ اسرائیلی میڈیا لکھتا ہے کہ حزب اللہ روز بروز اپنی طاقت میں اضافہ کرتا جا رہا ہے اور اس کی بڑھتی طاقت صیہونی حکومت کو حیران و پریشان کر رہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا خبردار کرتا ہے کہ حزب اللہ کی طاقت اتنی زیاہ بڑھ گئی ہے کہ وہ تل ابیب کی فوجی برتری کے دعوے کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
صیہونی میڈیا واللا نے حزب اللہ کی تازہ طاقت کے مظاہرے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اپنی طاقت مسلسل بڑھا رہا ہے اور اب اس نے فضاء میں بھی اپنی برتری ثابت کر دی، حزب اللہ اتنا زیادہ طاقتور ہو گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف روز حساب یعنی موعود میں پورے اسرائیل میں اپنی حساس پالیسی کا نفاذ کر سکتا ہے اور اسرائیل کی فضائیہ کی برتری کی ہوا نکال سکتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا ایک صیہونی تحقیقاتی مرکز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون ذخیروں میں 2000 ڈرون شامل ہیں جبکہ حزب اللہ کے پاس چینی ساخت کے دسیوں ہیلی کاپٹر ہیں جن سے کچھ کا جاسوسی اور حساس اطلاعات جمع کرنے اور حملہ کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔