فلسطینی مزاحمت کاروں نے کھدائی کرنے والی اسرائیلی مشینری نذرآتش کر دی

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمت کاروں نے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے گرد کھینچی جانے والی غیرقانونی سرحدی باڑ کی دوسری جانب پہنچ کر قیمتی اسرائیلی مشینری کو نذرآتش کر دیا ہے۔
عرب ای مجلے القدس العربی کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے نذرآتش کی جانے والی کنسٹرکشن مشینری ایک بھاری ٹرک تھا جسے غاصب صیہونی فوج کی جانب سے عسکری تعمیرات میں استعمال کیا جاتا تھا جبکہ اس کامیاب مزاحمتی کارروائی کے بعد فلسطینی مزاحمت کار بحفاظت اپنے علاقے میں واپس لوٹ آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ وقوعہ غزہ کے البریج نامی پناہ گزین کیمپ کے مشرق میں پیش آیا جبکہ تاحال کسی مزاحمتی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کے گرد کھینچی گئی غیرقانونی سرحدی باڑ سے 300 میٹر کے فاصلے کو ریڈ زون قرار دے رکھا ہے جہاں داخل ہونے والے کسی بھی شخص کو اندھادھند فائرنگ کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے یا پھر گرفتار کر کے جیل کی نذر کر دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدامات سے فلسطینی استقامت نہیں رکنے والی، اسماعیل ہنیہ
دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج پر فائرنگ کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔
قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے شہر کے شمال میں الجلمہ چوکی کو نشانہ بنانے کے چند گھنٹے بعد مزاحمتی جنگجوؤں نے جنین کے مغرب میں واقع گاؤں العرقہ میں دیوار فاصل کے قریب قابض اسرائیلی فوج پر فائرنگ کی۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ مزاحمتی جنگجوؤں نے جنین کے مغرب میں قابض اسرائیلی افواج پر فائرنگ کی۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ قابض دشمن کی جارحیت کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔
اس کے علاوہ قابض اسرائیلی افواج نے جنین کے شمال میں واقع الجلمہ چوکی کو بند کر دیا جو کہ 1948 میں شہر کو مقبوضہ علاقوں سے الگ کرتی ہے اس کے بعد مزاحمتی جنگجوؤں نے اس پر فائرنگ کی۔
القدس بریگیڈز اور الاقصی شہداء بریگیڈز کے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ آج سہ پہر جنین میں سیلہ الحارثیہ میں فوج کے ایک فوجی گشت کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
مسلح مزاحمت کاروں نے اعلان کیا کہ الجلمہ چوکی پر ایک فوجی دستے کو نشانہ بنایا گیا تاہم فائرنگ کے نتیجے میں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔