اہم ترین خبریںسعودی عرب

محمد بن سلمان کی جانب سے سرزمین مقدس پر فحاشی کے فروغ کا نتیجہ، نیم برہنہ خاتون کی احرام کی بے حرمتی

اسلامی احکامات کے مطابق مسلمان خاتون کو حج اور عمرہ کی ادائیگی کے وقت احرام پہنتے ہوئے اپنے مکمل شرعی حجاب کا خیال رکھنا ضروری ہے جسم کا کوئی حصہ تو دور کی بات سر کا ایک ایک بال بھی چھپانے کا حکم دیا گیا ہے ۔

شیعیت نیوز: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سرزمین مقدس حجاز کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے فحاشی کے فروغ اور عریانیت اور رقص وسرور کی محافل کی ترویج کےسنگین نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں ایک خاتون کو ایک مرد کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے جس میں اس نیم برہنہ خاتون نے احرام کو اپنے جسم پر لپیٹا ہوا ہے ۔

زیر نظر تصویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون جس کا چہرہ نمایاں نہیں لیکن اس نے احرام کو مردوں کے انداز میں پہناہوا ہے جس میں اس کا ایک بازو مکمل چور طور پر گردن تک کھلا ہوا ہے جبکہ کمر بھی پوشیدہ نہیں ہے اور پنڈلیوں تک کا حصہ بھی صاف ظاہر ہورہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: مظلومین کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت ہماری زندگی کا مقصد اور ہماری جماعت کے منشور کا حصہ ہے، علامہ راجہ ناصر عباس

واضح رہے کہ اسلام میں خواتین کے احرام باندھنے کا طریقہ ا س سے بلکل مختلف ہے ۔ اسلامی احکامات کے مطابق مسلمان خاتون کو حج اور عمرہ کی ادائیگی کے وقت احرام پہنتے ہوئے اپنے مکمل شرعی حجاب کا خیال رکھنا ضروری ہے جسم کا کوئی حصہ تو دور کی بات سر کا ایک ایک بال بھی چھپانے کا حکم دیا گیا ہے ۔

آل سعود کی شاہی حکومت خصوصاً ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سےزیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کے حصول کی خاطر مغربی دنیا اور اس کے عیاش سیاحوں کو سعودیہ عرب کی جانب راغب اور متوجہ کرنے کیلئے ایسے غیر اسلامی اور غیر اخلاقی اقدامات اٹھانے پر مجبور دیکھا جا رہاہے جو کہ ہر صورت ناقابل برداشت ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button