اہم ترین خبریںمشرق وسطی

بحرین اور اسرائیل کے درمیان فوجی سمجھوتے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جمعیت الوفاق

شیعیت نیوز: بحرین کی جمعیت الوفاق نے اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت اور صیہونی حکومت کے درمیان کسی بھی طرح کے فوجی سمجھوتے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔

صیہونی حکومت کے وزیرجنگ بنی گانٹز نے جمعرات کو اپنے بحرینی ہم منصب عبداللہ بن حسن النعیمی کے ساتھ فوجی سمجھوتے پر دستخط کئےاس سمجھوتے کے مطابق بحرین اور تل ابیب کے درمیان سیکورٹی تعاون میں اضافہ ہوگا۔

مرآۃ البحرین نیوز ویب سائٹ نے جمعیت الوفاق کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ آل خلیفہ حکومت کو بحران کا سامنا ہے اور ملت بحرین نے انھیں اس طرح کا سمجھوتہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں دیا ہے اور ملت بحرین آل خلیفہ کے طرز حکومت اور قوم دشمن منصوبوں کو مسترد کرنے کے موقف پر ثابت قدم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کیساتھ ملکر دہشت گردی میں اضافہ کررہی ہیں، شیخ رشید احمد

جمعیت الوفاق بحرین نے کہا ہے کہ صیہونی وزیر کا بحرین میں داخل ہونا ریڈلائن کو عبور کرنا ہے اور اس دورے کا اعلان نہ کئے جانے کا مقصد احتجاجی مظاہروں اور صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی کی عوامی مخالفت کو روکنا ہے۔

بحرین کے شیعہ رہنما آیت اللہ عیسیٰ قاسم نے با رہا اعلان کیا ہے کہ صیہونی دشمن سے ساز باز اس ملک کے عوام کے خلاف بحرینی حکومت کی سیاسی جنگ ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے بحرین کے ہم منصب کے ہمراہ امریکی بحری بیڑے کے ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بحرین کے ساتھ یہ معاہدہ اسرائیل کا خطے میں اپنے نئے اتحادیوں کے ساتھ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔

واضح رہے کہ چند دیگر عرب ممالک کی طرح بحرین نے بھی امریکی ثالثی میں اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button