ایران

ویانا میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کیے جا رہے، حسین عبداللہیان

شیعیت نیوز:  ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ویانا میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کیے جا رہے۔

قومی سلامتی اور امور خارجہ کے پارلیمانی کمیشن کے سامنے بیان دیتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ویانا میں چار اہم معاملات پر بات چیت ہو رہی ہے جن میں پابندیوں کا خاتمہ، ایٹمی معاہدہ، ضمانتوں کا حصول اور فیکٹ چیکنگ شامل ہیں۔

حسین امیر عبداللہ اللہیان نے کہا ایران کم سے کم وقت میں اچھے معاہدے کے حصول کے لئے پوری طرح سنجیدہ ہے اور ایران کی مذاکراتی ٹیم نے اس حوالے سے اچھی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تاحال ایران اور امریکہ کے مذاکراتی وفود کے درمیان کسی بھی قسم کی براہ راست بات چیت یا ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ البتہ یورپی یونین کی وساطت سے دونوں کے درمیان غیر رسمی تحریری پیغامات کا تبادلہ ضرور ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تہران میں نماز جمعہ کے بعد یمن پر سعودی حملوں کے خلاف مظاہرہ

قابل ذکر ہے کہ ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے ایران اور چار جمع ایک گروپ کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں دور ویانا میں جاری ہے۔ یورپی یونین کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں، ایران، جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین کے نمائندہ وفود حصہ لے رہے ہیں۔

دوسری جانب ایک باخبر ذریعے نے پابندی ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات کے آٹھویں دور کے ملتوی ہونے کا حوالہ دیا اور کہا ہے اگر دیگر فریقین اپنے ملکوں کو واپسی کے بعد ضروری فیصلے کر لیں تو یہ ممکن ہو جائے گا کہ ان کے ممالک کو واپسی کی طرف تیزی سے پیش رفت ہو سکے۔

تفصیلات کے مطابق، مشاورت کے مقصد سے شریک وفود کی اپنے ممالک میں واپسی کا معاہدہ سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت کے طور پر بقیہ مسائل کی اہمیت سے پیدا ہوتا ہے۔
باخبر ذریعہ نے کہا کہ اس مختصر وقفے کے بعد مذاکرات کا آٹھواں دور دوبارہ شروع ہوگا اور مجموعی طور پر مذاکرات تعمیری اور آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویانا مذاکرات میں شریک فریقوں نے کل، ہفتہ سے شروع ہونے والے مذاکرات کو کئی دنوں تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button