اہم ترین خبریںایران

ظالم قوموں کو اپنے فائدے کے لیے معیشت کے اوزار استعمال کرتے ہیں، ابوترابی فرد

شیعیت نیوز: تہران میں نماز جمعہ کے خطیب حجت‌الاسلام محمدحسن ابوترابی فرد نے تقریر میں حکومت اور سیاست کے بارے میں امیر المومنین (ع) کے نظریات کا حوالہ دیا۔

نہج البلاغہ اور کہا کہ اسے پائیدار اور پیداوار پر مبنی ہونا چاہیے، اور دوسری طرف، اس میں حفاظتی قوت پیدا کرنے والی اور دفاعی قوت ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکام، حکمران اور سیاست دان نہج البلاغہ پر توجہ دیں تو ہمیں تمام شعبوں میں بڑی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

تہران میں نماز جمعہ کے مبلغ نے مزید کہا کہ تعلیم اور فضیلت کی نشوونما کے لیے زمین فراہم کرنا اور تمام انسانی ضروریات کو پورا کرنا اور حقیقی معنوں میں انسانی ترقی، نیز معاشرے اور ملک کی ترقی۔ نہج البلاغہ کے خطابوں تاکید کی گئی ہے۔

حجت‌الاسلام محمدحسن ابوترابی فرد نے کہا کہ ان اتار چڑھاؤ میں انسان کا ایک ہدف اور دوسرا ہدف جغرافیہ اور ملک ہے اور یہی وہ اسلامی تہذیب ہے جس کا قائد انقلاب اسلامی نے وعدہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا صیہونی ریاست کی جانب سے بین الاقوامی میکنزم سے غلط فائدہ اٹھانے پر بیان

خطیب جمعہ نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعادت کی آمد کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ مسلم کی بیٹی، صدیقہ، طاہرہ ہونے کے ساتھ صداقت، شجاعت ، معرفت، زہد اور علم و دانش کا مظہر ہیں اور ان کی ولادت کے دن کو ایران میں یوم مادر اور یوم خاتون کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ دنیا کی تمام عورتوں اور خاص طور پر مسلمانوں عورتوں کی لئے پیغمبر اسلام (ص) کی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا (س) بہترین نمونہ ہیں۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج فکر اور معاشیات کا علم دنیا کی قوموں کی استعمار اور لوٹ مار کا آلہ بن چکا ہے، ظالم اس آلے کو اپنے مفاد کے لیے قوموں کو غصب کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

خطیب جمعہ نے ایران، چین اور روس کی مشترکہ بحری مشقوں کو بھی اہم قراردیا اور ایرانی صدر کے دورہ روس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور روس کے ساتھ ایران کے اقتصادی، سیاسی اور تجارتی تعلقات دونوں ممالک کے لئےمفید اور سود مند ثابت ہوں گے۔

حجۃ الاسلام ابو ترابی فرد نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان مضبوط و مستحکم تعلقات کے علاقائی اور عالمی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور دونوں ممالک کے گہرے تعلقات سے علاقائی سطح پر امن و سلامتی برقرار رکھنے میں مدد ملےگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button