مقبوضہ فلسطین

غزہ، مزاحمتی گروہوں کی مشترکہ فوجی مشقیں الرکن الشدید شروع

شیعیت نیوز: فلسطینی مزاحمتی محاذ نے آج تمام مزاحمتی گروہوں پر مشتمل فوجی مشقوں الرکن الشدید 2 کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی محاذ کے مشترکہ آپریشن روم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوجی مشقیں جو تمام فلسطینی مزاحمتی گروہوں پر مشتمل ہیں۔

آئندہ چند روز جاری رہیں گی جن کا مقصد فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ، توانائیوں میں اضافہ، ہمآہنگی میں تیزی اور کارروائیوں میں مزید مضبوطی لانا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال بھی فلسطینی مشترکہ آپریشن روم کی جانب سے الرکن الشدید 1 بنامی فوجی مشقین منعقد کی گئی تھیں جن میں تمام فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے شرکت کی تھی جبکہ ان مشقوں کے دوران سطح زمین سے سطح سمندر پر مار کرنے والے متعدد میزائلوں کا تجربہ بھی کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : قابض فوج نے جزیرہ نما نقب سے پانچ فلسطینی بچے گرفتار کرلیے

دوسری جانب اسرائیلی زندانوں میں قید بیمار فلسطینیوں میں ایک بیمار فلسطینی قیدی کو نہ صرف قید تنہائی میں رکھا گیا ہے بلکہ اسے علاج سے بھی محروم کیا گیا ہے۔

اسیران ومحررین کے لیے کام کرنے والے ادارے’واعد‘ کے ڈائریکٹر عبداللہ قندیل نے بتایا کہ اسیر یوسف المبحوح بئر سبع کے ’اوھیلکلدار‘ نامی حراستی مرکز میں پابند سلاسل ہیں اور انہیں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے۔ بنیادی حقوق سے محروم رکھے جانے کے حوالے سے یہ اسرائیل کی بدنام جیل قرار دی جاتی ہے۔

شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ سے تعلق رکھنے والے المبحوح کو گذشتہ سوموار کو جزیرہ نما النقب میں نفحہ جیل میں ایک جیلر پر چاقو سے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں جیل اہلکار معمولی زخمی ہوگیا تھا۔

اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اوھیلکدار  کا ایک بازو اور ایک پاؤں ٹوٹا ہوا ہے اور اس کے سینے اور کندھے پربھی زخم ہیں۔ گرفتاری کے بعد ابھی تک اسے ڈاکٹر کو نہیں دکھایا گیا۔

’واعد‘ کے عہدیدار نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسیر المبحوح کے ساتھ برتے جانے والے سلوک  پر حرکت میں آئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button