دنیا

امریکہ اور یورپ کا یوکرین پر ممکنہ حملے کے بارے میں روس کو انتباہ

شیعیت نیوز: امریکی وزیرخارجہ آنٹونی بلینکن اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے یوکرین کے خلاف روس کی کسی بھی ممکنہ حملے کی بابت خبردار کیا ہے

امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اینٹونی بلینکن اوریورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے بدھ کی شام ہونے والی اپنی گفتگو میں امریکہ اور یورپ کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔

امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اینٹونی بلینکن اور جوزف بورل نے یوکرین کی ارضی سالمیت اور اقتداراعلی کی حمایت کے لئے ہماہنگ اقدام انجام دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرخارجہ اینٹونی بلینکن اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے یوکرین پر کسی بھی طرح کے روسی ممکنہ حملے کے بڑے نتائج اوراس کے انجام کی بابت خبردار کیا۔

امریکہ جومشرق میں اپنی حریف بڑی طاقت روس پردباؤ ڈالنے کے لئے ہمیشہ ہی کوئی نہ کوئی حیلہ بہانا اورراستہ تلاش کرتا رہتا ہے، اس وقت یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ یوکرین کی سرحدوں پر روسی فوجیوں کی موجودگی اس ملک کے لئے ایک خطرہ شمار ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے، روسی وزیر خارجہ

اس علاقے میں کشیدگی پیدا کرنے اور روس پر دباؤ ڈالنے کے لئے نئے بہانے کی تلاش میں ہےجبکہ روس نے بارہا اعلان کیا ہے کہ یوکرین کی سرحدوں سے ملحقہ علاقوں میں اس کے فوجی اقدامات معمول کی کارروائی ہیں، لیکن امریکہ اوراس کے اتحادی بدستور روس یوکرین سرحد کے حالات کشیدہ ظاہرکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین نے روس کے ساتھ کشیدگی کے دوران ہی اس ملک کی سرحدوں کے قریب فوجی مشقیں انجام دی ہیں یوکرین کے ڈوم ٹی وی نے اس ملک کی فوج کی جانب سے روس کے ساتھ مشترکہ سرحدی علاقوں میں فوجی مشقیں انجام دینے اور اس میں امریکی میزا‏ئل استعمال کرنے کی خبردی ہے۔

یوکرین اس وقت نیٹو میں شامل ہونے کی کوشش کررہا ہے اور امریکہ کی جانب سے اسے بعض نہایت اہم ہتھیار اور فوجی سازوسامان فراہم کئے گئے ہیں جس پرروس نے سخت تنقید کی ہے۔

یوکرین اورامریکہ نے روس پرالزام لگایا ہے کہ ماسکو ’’کی ایف‘‘ پر حملہ کرنا چاہتا ہے اور یہ مسئلہ ایسی حالت میں اٹھایا جا رہا ہے کہ ماسکو نے بارہا اس دعوے کومسترد کیا ہے ۔ روس ان دونوں ملکوں پر علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنے والا رویہ اختیارکرنے کا الزام لگاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button