دنیا

امریکی فوجیوں کا انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

شیعیت نیوز: امریکی فوج کے 100 کے قریب ارکان کا ممنوعہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 100 کے قریب فوجیوں نے ایک سال کے دوران کسی نہ کسی شکل میں ممنوعہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔

رپورٹ سامنے آنے کے بعد پینٹاگون نے فوجی اہلکاروں کے لیے نئی ہدایات جاری کر دیں۔

پینٹاگون کے سربراہ لائیڈ آسٹن نے فروری 2021ء میں محکمہ دفاع کی صفوں میں انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی پالیسیوں پر نظرثانی کا حکم دیا تھا۔

یہ جائزہ اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکی فوج کے درجنوں سابق ارکان نے 6 جنوری کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے امریکی کیپیٹل ہل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : سابق امریکی صدر ٹرمپ کے بیان سے اسرائیل میں ہنگامہ

دوسری جانب امریکہ میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والوں کی پھر سے بڑھتی تعداد کے مدنظر دارالحکومت واشنگٹن کی میئر نے اگلے مہینے کے اختتام تک ایمرجنسی لگانے کا اعلان اور ماسک لگانے کو لازمی قرار دیا ہے۔

سی این این کے مطابق، واشنگٹن کی میئر میوریئل باوزر نے پیر کو اس شہر میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر بعد ایمرجنسی کے حالات کا اعلان کیا۔

انہوں نے قریب ایک مہینہ پہلے ہنگامی حالات اور ماسک لگانے کے لازمی ہونے کے حکم کو مسترد کر دیا تھا، لیکن ایک بار پھر دارالحکومت میں کووڈ-19 کے بڑھتے کیس کے مدنظر ہنگامی حالات پھر سے نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا اور منگل کے روز صبح 6 بجے سے 31 جنوری تک ماسک لگانا لازم قرار دیا گیا ہے۔

اس اطلاعیہ کے مطابق، واشنگٹن شہر میں کام کرنے والوں کے لئے کورونا کی بوسٹر ڈوز لگوانا لازمی ہو جائے گا۔ اس سے پہلے ملازمین کو اس بات کی اجازت تھی کہ اگر وہ کورونا کا ٹیکہ نہیں لگوا رہے ہیں تو وہ بار بار کورونا کا ٹیسٹ دے کر دفتر میں آکر کام کر سکتے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button