اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس کا صیہونی جیل انتظامیہ پر قیدیوں کے خلاف منظم جرائم چھپانے کا الزام

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے اسیران کے حقوق پرنظر رکھنے کے لیے قائم’سپریم لیڈرشپ کمیٹی‘ نے الزم عائد کیا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ فلسطینی قیدیوں کے خلاف ہونے والے منظم جرائم کی پردہ پوشی کر رہی ہے۔

کمیٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ قید تنہائی میں ڈالی گئی خواتین کو ان کی بیرکوں میں واپس لانے کی کوشش کررہی ہے اور ان کے حالات کو پہلے کی طرح لا رہی ہے اور قیدیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے قبیح منظم جرائم پر پردہ ڈال کر اسیران کی حمایت میں سڑکوں پر احتجاج روکنے کی کوشش کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ نے اسیرات منیٰ قعدان، شروق دویات اور مرح باکیر کو جلبوع جیلوں سے دامون جیل کی قید تنہائی کے سیلوں میں ڈال دیا ہے۔

اسیران لیڈرشپ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیرات کو ایک سے دوسری جیل منتقل کرنا منظم جرائم پر پردہ ڈالنے اور جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے احتجاج اور رد عمل کو کم کرنے کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جمعہ کو قید فلسطینی اسیران سے قومی یکجہتی کےطور پر منانے کا اعلان

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے دنیا کے ان تمام لوگوں کے ساتھ انسانی یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا جو قبضے، ناانصافی، جارحیت اور ہر قسم کے نسلی امتیاز کا شکار ہیں، خاص طور پر فلسطینی عوام، جو ستر سال سے زائد عرصے تک دنیا کے سب سے طویل اور خطرناک ترین قبضے کا نشانہ بنایا گیا۔

ہر سال 20 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ منائے جانے والے انسانی یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر حماس نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کو مضبوط بنانے ، قبضے، جارحیت، جرائم، محاصرے اور اس کے جاری المیے کو ختم کرنے پر زور دیا۔

حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کو نسلی امتیاز کے بدترین مظاہر کا سامنا ہے۔

ایک بیان میں حماس نےمطالبہ کیا کہ قابض رہنماؤں کے اقدامات کو مجرمانہ بنانے کے لیے کام کیا جائے جو فلسطینی سرزمین اور لوگوں کے خلاف روزانہ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور انہیں جنگی مجرموں کے طور پر مقدمے کے کٹہرے میں لایا جائے۔

حماس نے قابض ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا مطالبہ کیا جن میں بچے، خواتین اور بیمار شامل ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ  قابض ریاست فلسطینیوں کو قید تنہائی، مار پیٹ، ملاقاتوں پر پابندی، اور دیگر خلاف ورزیوں اور جرائم کے ذریعےنشانہ بنا کر انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button