دنیا

چینی صدر جمہوریہ نے مغربی ایشیا میں صلح و امن کو فلسطین کے مسئلہ کے حل پر منحصر بتایا

شیعیت نیوز: چین کے صدر جمہوریہ شی جن پینگ نے فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کے خط کے جواب میں لکھا کہ مغربی ایشیا میں فلسطین کا مسئلہ بنیادی مسئلہ ہے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک اس خطے میں صلح برقرار نہیں ہو سکتی۔

چین کے صدر جمہوریہ نے اپنے ملک کی طرف سے فلسطین کے مسئلہ کی بین الاقوامی حلقوں میں اس وقت تک حمایت کئے جانے پر تاکید کی جب تک اسے سبھی قانونی حقوق نہیں مل جاتے۔

شی جن پینگ نے خط میں لکھا کہ بین الاقوامی برادری، اصل زمین کے بدلے میں صلح اور 1967 کی سرحدوں میں بیت المقدس کے دارالحکومت کے ساتھ ایک مستقل فلسطینی ملک کے قیام کی پابند ہو۔

اسی طرح انہوں نے فلسطین کے مسئلہ میں متعلقہ فریقوں بالخصوص بااثر ملکوں سے منصفانہ رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی۔

چین کے صدر جمہوریہ نے کہا کہ چین محمود عباس کے اس منصوبے کا حمایت کرتا ہے جس میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں سکیورٹی کونسل کے دائمی ارکان اور مغربی ایشیا صلح کے عمل کے دوسرے متعلقہ فریقوں کی موجودگی میں بین الاقوامی صلح کانفرنس کی تجویز رکھی گئی ہے۔

شی جن پینگ نے چین کو فلسطینی قوم کا دوست ملک بتاتے ہوئے اس کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے التنف میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا ہے، امریکی سینٹ کام

دوسری جانب امریکہ میں معاشرے میں آزادی کے بہانے ہتھیاروں کی آزادی ان مسائل میں سے ایک ہے جس نے اس ملک کے لیے ایک سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے یہاں تک کہ اس ملک کے متعدد سیاست دانوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔

جہاں امریکی معاشرہ اپنے عوام کے درمیان انتہائی نسل پرستی کا شکار ہے، وہیں امریکی سیاست دانوں کی درست اور مفید پالیسیاں اپنانے میں ناکامی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے،اسلحے کی آزاد تجارت امریکیوں کو درپیش سنگین چیلنجوں میں سے ایک ہے جس کا ابھی تک اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے جبکہ اس ملک کے بعض پالیسی ساز بڑی تعداد میں ہتھیاروں کے جمع ہونے پر فکر مند ہیں لیکن دوسری طرف وہ دولت مندوں کی وسیع لابیوں اور اسلحے کی تجارت کے مفادات کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ جوں جوں وقت گزرتا جارہا ہے،ریاستہائے متحدہ میں مسلح اور سڑکوں پر ہونے والے تشدد سے ہلاکتیں بڑھتی جارہی ہیں اور براہ راست اسلحہ کا استعمال کرنے سےہونے والی سالانہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

درایں اثناکینیڈین ماہر عمرانیات ہنری جیروکس پہلےبھی جرنلسٹس کلب کو بتا چکے ہیں کہ امریکہ میں ہتھیاروں کی تعداد انسانوں کی تعداد سے زیادہ ہے! اس محقق کے مطابق اس منطق کو دہرانا کہ بندوق رکھنا امریکی معاشرے میں آزادی کا حصہ ہے، ایک مذاق کے مترادف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button