ایران

آئی اے ای اے سے اچھا معاہدہ طے پایا گیا، ایرانی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ رات ہم نے آئی اے ای اے کے ساتھ ایک اچھا معاہدہ کیا ہے جو ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں سے متعلق بعض مبینہ خدشات کو دور کرسکتا ہے اور آئی اے ای اے کے ساتھ باہمی تعاون کو جاری رکھنے کا باعث بن سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار حسین امیر عبداللہیان نے پڑوسی ممالک میں ایران کے نمائندوں اور سربراہان سے ملاقات کے آخری دن میں ایران اور گروپ 1+4 کے نمائندوں کے درمیان ویانا میں جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ باعزت مذاکرات؛ نئی حکومت کے آغاز سے ہی ایجنڈے پر رہے ہیں اور اب بھی اسی طرز عمل پر مذاکراتی ٹیم سنجیدگی اور محنت کے ساتھ عمل پیرا ہے۔

انہوں نے ایران اور آئی اے ای اے درمیان بات چیت اور اس حقیقت کہ اس بین الاقوامی جوہری ادارے نے بعض اوقات ویانا مذاکرات پر سیاسی اثر و رسوخ کے لیے تکنیکی آلات کا استعمال کیا ہے، پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات ہم نے آئی اے ای اے کے ساتھ ایک اچھا معاہدہ کیا ہے جو ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں سے متعلق بعض مبینہ خدشات کو دور کرسکتا ہے اورآ ئی اے ای اے کے ساتھ باہمی تعاون کو جاری رکھنے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس تعاون کونسل کے الزامات بے بنیاد ہیں، سعید خطیب زادہ

امیر عبداللہیان نے ہمارے ملک کی مذاکراتی ٹیم کی طرف سے تجویز کردہ نصوص میں جوہری معاہدے سے اوپر مطالبات کے بارے میں لگائے گئے بعض الزامات کو محض جھوٹ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ نصوص مکمل طور پر جوہری معاہدے کے اصولوں پر مبنی ہیں۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ متن مرکز میں دسیوں گھنٹے کی بحث کا نتیجہ ہیں، اور ہمارا نقطہ نظر ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹانے کے مقابلے میں کے ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں سے متعلق دیگر فریقین کے خدشات کو دور کرنا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت ویانا میں دو متن زیر بحث ہیں۔ پہلا متن بات چیت کے پہلے 6 دوروں کا نتیجہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مخالف فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایران کے نئے تجویز کردہ متن کو بھی میز پر رکھنا چاہیے تاکہ ان تمام باتوں اور ان کے مجموعے سے ایک جامع متن حاصل کیا جا سکے۔ بالآخر، یہ عمل دیگر فریقین کی اپنی ذمہ داریوں کی طرف واپسی کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دوسرے فریقین نیک نیتی کے ساتھ اور مسئلے کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

امیر عبداللہیان نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اگر دوسرا فریق حقیقت پسندانہ انداز میں کام کرتا ہے، تو ہم مذاکرات کے اس دور میں پیش رفت حاصل کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button