مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کی عیلی بستی کے قریب سنگ باری، 4 یہودی زخمی

شیعیت نیوز: نابلس کے جنوب میں فلسطینی اراضی پر تعمیر ہونے والی عیلی بستی کے قریب پیر کی شام پتھر پھینکنے سے متعدد یہودی آباد کار زخمی ہوئے۔

عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ 4 آباد کار عیلی بستی کے قریب زخمی ہوئےجو نابلس کے جنوب میں مشرقی اللبن گاؤں کی زمینوں پر بنائی گئی ہے۔ اس بستی کے قریب اسرائیلی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔

مشرقی اللبن کی سرزمین پر دو بستیاں ہیں جو گاؤں کے مکینوں کے لیے ایک مسلسل ڈراؤنا خواب بنی ہوئی ہیں۔ ان میں معالیہ لیفونہ، جو گاؤں کے جنوبی جانب واقع ہے اور عیلی جنوب مشرقی علاقے میں ہے۔

دوسری جانب صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے گذشتہ چند مہینوں کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی سروسز کی جانب سے کیے جانے والے جبر وتشدد میں اضافے کی رپورٹ جاری کی ہے۔

فلسطین میں ’’وکلاء برائے انصاف‘‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مئی کے وسط سے اب تک فلسطینی اتھارٹی کا تشدد جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام نے تقریباً دو سو افراد کو گرفتار کیا۔ یہ تعداد انسانی حقوق کے ریکارڈ میں گذشتہ برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی قوم اور تحریک مزاحمت صیہونی حکومت کو صفر پر لوٹا دے گی، سربراہ خالد مشعل

صحافی عزالدین احمد نے ’’قدس پریس‘‘ کے لیے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی سروسز کے ذریعے کیے جانے والے جبر کے بڑھنے کےواقعات کی تفصیلات بیان کیں۔

احمد کہتے ہیں کہ شروع اپوزیشن کی آوازوں کو نشانہ بنانے کی فریکوئنسی میں اضافہ تھا جو بدعنوانی کی فائلوں کے بارے میں بات کرتی ہیں، اور یہ کارکن نزار بنات کے قتل میں ظاہر ہوا تھا۔

انہوں نے سابق قیدی وزیر وصفی قبا کے جنازے کے دوران جنین میں القسام بریگیڈز اور القسام بریگیڈز کے فوجی ظہور کے معاملے پر  فلسطینی سیکورٹی رہنماؤں کی آگ لگانے والے اور مخالفانہ موقف کی طرف توجہ مبذول کرائی۔

یہ رویےجنین میں سیکورٹی سروسز کے رہ نماؤں کی برطرفی اور اس لمحے تک مزاحمتی جنگجوؤں کے خلاف مسلسل گرفتاریوں کی مہم میں پرمبنی تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض ریاست کی جیلوں سے رہا ہونے والے قیدیوں کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دوبارہ گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے جبرو تشدد کی یہ بھی ایک شکل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button