دنیا

مجھے ایران سے جان کا خطرہ ہے اس لئے میری سکیورٹی سخت کردی جائے، نیتن یاہو

شیعیت نیوز: اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ مجھے ایران سے جان کا خطرہ ہے اس لئے میری سکیورٹی سخت کردی جائے۔

قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جس نے اپنے دور حکومت میں ایران کے کئی سیاستدانوں کو قتل کرنے کا فرمان جاری کیا تھا کل رات صیہونی وزیراعظم نفتالی بینٹ سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی سکیورٹی سخت کرنے کی درخواست کی۔

اقتدار سے علیحدگی کے تقریاب 6 ماہ گذرنے کے بعد اگلے ہفتے سے اس کی اور اس کے اہل خانہ کو دی جانے والی سکیورٹی واپس لی جائے گی۔ تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ اسے اور اس کے اہل خانہ کی جان کو خطرہ ہے اور اندرونی یا بیرونی طور پر اسے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس کے خلاف دہشت گردانہ حملہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران یا اسرائیل کے دیگر دشمن ممالک اسے یا اس کے اہل خانہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے اقتدار کے دوران ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا حکم دیا تھا اس کے علاوہ اس نے حماس اور حزب اللہ کے کئی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے بھی احکامات جاری کئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکام نے مسجد ابراہیمی کی بحالی اور مرمت کے کام سے روک دیا

دوسری جانب اسرائیل سے اڑان بھرنے والا مسافر بردار طیارہ اور ایک امریکی نیٹو جاسوسی طیارہ بحیرہ اسود کے اوپر اچانک آمنے سامنے آگئے۔

اسرائیلی نیوز ایجنسی ٹائمز آف اسرائیل نے روسی ائیر ٹرانسپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی ہوائی جہاز نے فضائی تصادم سے بچنے کیلئے فوراً طیارے کو زمین کی طرف غوطہ دیا۔

روس کی فیڈرل ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی نے بیان میں کہا کہ نیٹو کا CL600 جاسوسی طیارہ تیل ابیب سے 142 مسافرں کو ماسکو جانے والے اسرائیلی طیارے کے طے شدہ راستے میں اچانک آگیا تھا۔

ایروفلوٹ نامی اسرائیلی پرواز کو مبینہ طور پر جاسوس طیارے سے اپنا فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے 500 میٹر (1,600 فٹ) زمین کی طرف تیزی سے آنا پڑا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button