دنیا

نئے کورونا اومیکرون ویرینٹ ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں، ڈبلیو ایچ او

شیعیت نیوز: کورونا وائرس کا اومیکرون ویرینٹ ، ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ خطرناک نہیں،اومیکرون سے متعلق عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا اہم بیان سامنے آ گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی جائزے کے مطابق اومیکرون ڈیلٹا کے مقابلے میں شدید بیماری کا سبب نہیں، اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین کے ناکام ہونے کا امکان نہیں۔

ماہرین نے کہا ہے کہ اومیکرون سے متعلق یہ انتہائی ابتدائی جائزہ ہے، اس لیے ہمیں بہت محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سیکنڈ ان کمانڈ مائیکل رائن کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ کورونا ویکسینزاومیکرون پر بالکل بھی اثر نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے تمام ویرینٹس کے خلاف سب سے مؤثر ہتھیار ویکسین لگوانا ہی ہے۔

مائیکل رائن کا مزید کہنا ہے کہ اومیکرون اب تک درجنوں ممالک میں پھیل چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات درست ہے کہ اومیکرون بہت تیزی سے پھیلتا ہے، تاہم کسی بھی نئے ویرینٹ کا اس طرح پھیلنا سرپرائز نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں : جمال خاشقجی ہٹ اسکواڈ کے مشتبہ رکن کو پیرس ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا

دوسری جانب امریکہ کے 7 صدور کے دورِ حکومت میں بحیثیت میڈیکل ایڈوائزر خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر فوسی کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم اومیکرون تقریباً یقینی طور پر ڈیلٹا سے کم خطرناک ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کو دیئے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر انتھونی فوسی کا کہنا تھا کہ اگرچہ نئے کورونا ویریئنٹ اومیکرون کی صحیح شدت کا اندازہ لگانے میں ہفتے لگیں گے تاہم ابتدائی معلومات بتاتی ہیں کہ یہ پہلے کے کورونا وائرس ڈیلٹا سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تقریباً یقینی طور پر ڈیلٹا سے کم خطرناک ہے جبکہ کچھ مطالعوں سے اس کی شدت اور بھی کم دکھائی دیتی ہے۔

ڈاکٹر فوسی نے کہا کہ میرے خیال میں کم از کم جنوبی افریقہ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اور پھر جیسے جیسے پوری دنیا میں انفیکشن پھیلےگا، حتمی تحقیق میں اور بھی وقت لگ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button