دنیا

امریکہ کی چین دشمنی کا نیا مرحلہ، بیجنگ سرمائی اولمپکس میں شرکت پر پابندیاں

شیعیت نیوز: توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اس ہفتے امریکی حکومت کےعہدہ داروں پر 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں شرکت کرنے کے سلسلہ میں پابندیاں عائد کر دے گی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکہ 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس میں اپنے کھلاڑیوں کے مقابلے میں شرکت کرنے میں کوئی رکاوٹ پیدا کیے بغیر اپنے عہدہ داروں پر ان مقابلوں میں شرکت کرنے کے سلسلہ میں پابندیاں عائد کر کے عالمی میدان میں چین کو پیغام دے رہا ہے۔

تاہم امریکی قومی سلامتی کونسل، جس نے پہلے خفیہ طور پر ان پابندیوں پر بحث کی تھی، نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ بائیڈن نے گزشتہ ماہ صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ چین کے خلاف سفارتی پابندیوں کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ ریاستہائے متحدہ میں وائٹ ہاؤس کی اسپیکر نینسی پیلوسی سمیت ڈیموکریٹس اور ریپبلکن نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چین کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ امریکہ سے مکمل پابندیاں عائد کرنے کی توقع نہیں ہے، اس کا مطلب ہے کہ امریکی کھلاڑی مقابلہ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کے شہر بصرہ میں بم دھماکے میں 15 افراد شہید

یاد رہے کہ آخری بار امریکہ نے اولمپکس کا مکمل بائیکاٹ 1980 میں جمی کارٹر کے دور صدارت میں کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان گزشتہ ماہ کی ورچوئل بات چیت، جو بائیڈن کی سب سے اہم سفارتی بات چیت میں سے ایک تھی، میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے آخری سال کے دوران واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تعلقات میں شدید خرابی کے بعد، بائیڈن کو تعلقات دوبارہ شروع کرنے کا موقع ملا۔

یادرہے کہ آخری بار امریکی اور چینی سفارت کاروں کی گزشتہ مارچ میں الاسکا میں ہونے والی میٹنگ میں لفظی جنگ ہوئی تھی جبکہ بائیڈن اور جن زنگ پنگ نے نومبر میں ہونے والی میٹنگ میں بھی شرکت کی، جس کے بارے میں بائیڈن کے ایک سینئر حکومتی اہلکار نے جو بات چیت میں موجود تھے، کہا کہ گفتگو کافی اچھی رہی جبکہ بائیڈن نے چین میں انسانی حقوق کی صورتحال، تائیوان کے سلسلہ میں اس ملک کے موقف اور تجارتی مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button