اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی ریاست کی کھدائی سے باب الحدید کا ایک حصہ منہدم، قلندیہ چیک پوسٹ پر جھڑپیں

شیعیت نیوز: کل جمعہ کو القدس کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کی کھدائی کے نتیجے میں مقبوضہ بیت المقدس میں باب الحدید کے علاقے کے فرش کا ایک حصہ زمین میں دھنس گیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ انہدام یروشلم کے پرانے شہر کے نیچے اور مسجد اقصیٰ کے نچلے حصے میں کھدائی کی کارروائیوں کے تسلسل کے ساتھ ظاہر ہوا۔

باب الحدید الاقصیٰ کے کھلے دروازوں میں سے ایک ہے اور یہ مسجد کے مغربی حصے میں واقع  اور یہ باب العامود سے گذرنے والے داخلی راستوں میں سے ایک ہے۔

بیت المقدس بالخصوص مسجد اقصیٰ کے اطراف میں جاری کھدائی  کے دوران اسرائیلی حکام مسجد اقصیٰ کی سہولیات اور اس کی طرف جانے والی سڑکوں کی بحالی اور یروشلم میں قابض میونسپلٹی کی منظوری کے بغیر کسی بھی بحالی کے کام کو روکنے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

القدس کے کارکن فخری ابو دیاب نے تصدیق کی تھی کہ قابض حکام نے مسجد اقصیٰ کو منہدم کرنے کے لیے مذموم ہتھکنڈے کو استعمال کرتے ہوئے مٹی اور چٹانوں کو ہٹانے کے لیے زیر زمین گزرگاہیں اور کراسنگ اور بے ترتیب کھدائی شروع کر رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ القدس پر اسرائیلی حکام کی طرف سے جاری کھدائیاں ’یروشلم‘ نامی نام نہاد منصوبے کا حصہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یہودی آباد کاروں نے بیت المقدس شہر میں باب السلسلہ کا راستہ بند کر دیا

دوسری جانب کل جمعہ کی شام مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع قلندیہ فوجی چوکی پر درجنوں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

شہری فوجی چوکی کی طرف بڑھے اور قابض فورسز پر پتھر اور مولوٹوف کاک ٹیل پھینکے۔ فلسطینیوں نے چوکی پرقابض فوج کی مسلسل من مانی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا اور قابض فوج کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے چوکی کو دونوں سمتوں سے بند کر دیا اور شہریوں اور گاڑیوں کو وہاں سے گذرنے سے روک دیا جس سے ٹریفک جام ہو گئی۔

جمعرات کوالقدس کے کارکنوں نے لوگوں سے جمعہ کی نماز کے بعد شعفاط چوکی کے قریب مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی تاکہ وہ چوکی سے گذرتے ہوئے مکینوں کے خلاف قابض حکام کی من مانی پالیسیوں کو مسترد کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button