سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر

شیعیت نیوز: سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دور صدارت میں معزول کیے جانے والے سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
ٹیلی ٹریڈر کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پینٹاگون کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
مارک ایسپر نے کہا کہ اس وزارت نے غیر قانونی طور پر میری کتاب کے کچھ حصوں کی اشاعت کو روکا ہے جبکہ پینٹاگون کے مطابق، یہ یادداشتیں مارک ایسپر کے وزیردفاع کے دور کی ہیں اور ان میں خفیہ معلومات دکھائی دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جاپان میں اسلام پسندی، مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ
ایسپر نے اپنی شکایت میں لکھا کہ وزیر دفاع کے طور پر میرے پورے دور میں، ملک کو بڑھتے ہوئے غیر ملکی خطرات، صحت کے بحران، پینٹاگون میں منتقلی، شہری بدامنی اور وائٹ ہاؤس میں متعدد تناؤ جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت اور اس کے خلاف ہونے والےعوامی احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال پر بعد ایسپر اور ٹرمپ کےدرمیان اختلافات ہوئے جس کے بعد سابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایسپر لازمی حد تک وفادار نہیں تھے اور ایسپر کو یقین آیا کہ ٹرمپ محکمہ دفاع کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : دشمن ایران کی دفاعی طاقت سے واقف ہیں،شرارت کا منہ توڑ جواب دینے سے خبردار کیا
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یادداشت میں ایک اہم متن، جسے ولیم موریو نے شائع کرنا ہے، رازداری کے بہانے ایسپر کی پہنچ سے دور رکھا گیا تھا، اور ایسپر اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس اہم متن میں بالکل بھی خفیہ معلومات نہیں ہیں۔
انہوں نے مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ان کی یادداشتوں کے تحریری ورژن کے تقریباً 60 صفحات میں ترمیم کی گئی ہے۔