مشرق وسطی

جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار کئے وہ قابل مذمت ہے، علماء مسلمین

شیعیت نیوز: علماء مسلمین کی عالمی یونین نے بعض عرب ممالک کی جانب سے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ روابط کی برقراری اور سمجھوتے کی مذمت کی ہے۔

القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق علماء مسلمین کی عالمی یونین نے کل ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک نے اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار کئے وہ نہ فقط قابل مذمت ہے بلکہ فلسطینی عوام کے ساتھ خیانت ہے۔

علماء مسلمین کی عالمی یونین نے مسجد الاقصی، قدس شریف اور فلسطین کی حمایت سے متعلق اپنے اصولی اور منطقی موقف کو دہراتے ہوئے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ روابط کی برقراری اور سمجھوتے کی مذمت کی۔

مسلم علماء کی عالمی یونین نے مقبوضہ علاقوں خاص طور سے مسجد الاقصی اور قدس شریف کی آزادی کیلئےجدوجہد پر تاکید کی۔

واضح رہے کہ 4 عرب ممالک امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ میں آ کر اسرائیل کے ساتھ روابط برقرار ئے جس کی عرب اور اسلامی ممالک نے بڑے پیمانے پر مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں : سید راشد عباس نقوی جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے پندرہویں مرکزی صدر منتخب

دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی  فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں موجود مسجد ابراہیمی پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کی سوچی سمجھی کوشش قرار دیا ہے۔

او آئی سی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی صدر کا مسجد ابراہیمی اور الخلیل شہر کا متنازع دورہ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا باعث بنا ہے۔

ایک بیان میں، تنظیم نے اسرائیلی صر کے دھاوے کے واقعے کو  الخلیل اور مسجد ابراہیمی پر اسرائیلی قبضے کو وسعت ینے اور ان پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کی کوشش قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق، ان کی سرزمین اور ان کے مقدسات پر اسرائیلی دھاووں کی کوئی گنجائش نہیں۔

بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے مقدس مقامات اور تاریخی مقامات کی حفاظت کے لیے آگے آئے اورقابض اسرائیلی حکام کو مقدس مقامات کے تقدس کا احترام کرنے، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرنے اور فلسطینی عوام، ان کی سرزمین اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کرے۔

خیال رہے کہ گذشتہ اتوار کی شام ہرزوگ نے ابراہیمی مسجد پر دھاوا بولا جہاں انہوں نے قابض اسرائیلی فوج کی سیکیورٹی میں مقدس مقام میں گھس کر وہاں پر مذہبی رسومات ادا کیں۔ اس موقعے پر فلسطینی نمازیوں کو مسجد ابراہیمی اور پرانے الخلیل شہر میں داخلے سے روک یا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button