اہم ترین خبریںپاکستان

عمران خان حکومت نے دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، علامہ وحید عباس کاظمی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی کا کہنا ہے کہ عمران خان حکومت نےکالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں اور تحریک لبیک کے فتنہ گروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔

علامہ وحید عباس کاظمی نے کہا کہ دہشت گردوں یا ملک میں فتنہ فساد کرنے والوں کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں بلکہ ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیئے، لیکن ہمیں نظر آرہا ہے کہ ٹی ایل پی اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے حکومت کا رویہ مناسب نہیں، تحریک لبیک والوں کے سامنے بھی حکومت نے گھٹنے ٹیکے اور اسی طرح تحریک طالبان پاکستان کے سامنے بھی۔

اس حوالے سے ہماری جماعت کی جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ روابط کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھی اہم سیاسی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیںتا کہ طالبان کے ساتھ حکومت کے معاملات پر تمام سیاسی جماعتیں مشترکہ موقف اپنائیں۔

یہ بھی پڑھیں : برادر محمد دیباج عابدی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے نئے صدر منتخب

علامہ وحید عباس کاظمی نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے تو ہمارا جھکاؤ ایک جانب رہا ہے اور پھر اسی پالیسی کو تسلسل کے ساتھ فالو کیا جاتا رہا جبکہ سب جانتے ہیں کہ سعودی عرب سے تیل خریدنا اور دیگر معاملات پاکستان کے مفاد میں نہیں ہیں کیونکہ جب سعودی عرب یہ سب کچھ ہمیں دیتا ہےتو وہ اپنی آئیڈیالوجی پاکستان میں نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

دوسری جانب ہمارے سامنے واضح مثال ہے کہ امریکہ بیس سال تک افغانستان میں رہا لیکن جیسے ہی اس نے واپسی کی تو افغانستان نےاپنے ملک کے مفاد میں فیصلہ کیا اور ایران سے تیل خریدا۔ جب تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو اس کا معیشت پر برا اثر پڑتا ہے، ہماری حکومت نے قطر سے ایل این جی کے مہنگے معاہدے کئے، اس کے مقابلہ میں ایران اپنی گیس پائپ لائن ہمارے بارڈر تک لے آیا ہے، معاہدہ بھی تھا، لیکن ہمارے حکمران پابندیوں کا بہانا بناتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسالگتا ہے کہ ہمارے حکمران ملک کو سعودیہ کی کالونی بنانا چاہتے ہیں اور ملک کو ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی جانب لےجانا چاہتے ہیں۔ اشارے اس جانب ہی جا رہے ہیں کہ جس طرح سعودیہ نے سخت شرائط رکھیں، کالعدم تنظیموں کے حوالے سے حکومت کا نرم رویہ، اداروں کی جانب سے ان کیلئے سہولت کاری کرنا، جبکہ دوسری جانب محب وطن لوگوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنا۔ محرم اور صفرمیں عزاداروں کے خلاف کئی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، ایک ایک شہر میں اسی، نوے ایف آئی آرز ہوئیں۔ یہ سب کچھ اس جانب اشارہ ہے کہ یہ لوگ ایک مرتبہ پھر ملک کو فرقہ واریت کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ لیکن ہماری دعا ہے کہ جو ملک سے خیانت کرتا ہے خدا اس کو نیست و نابود فرمائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button