اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

شہید ابو سلطان کے جنازے پر عباس ملیشیا کے تشدد کی مذمت

شیعیت نیوز: پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے بیت لحم شہر میں شہید ابو سلطان کی نماز جنازہ کے شرکاء پر عباس ملیشیا کے  ہاتھوں تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

عوامی محاذ ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ سویلین کپڑوں میں ملبوس سیکیورٹی فورسز کے ارکان نے اس کے بینرز توڑ دیے اور جنازے میں شریک اس کے حامیوں پر حملہ کیا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ جو کچھ ہوا اس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ سیکیورٹی سروسز نے عوام پر اپنے حملوں اور اپنے خیالات کے اظہار اور اظہار کی آزادی سے سبق حاصل نہیں کیا۔

عوامی محاذ نے اتھارٹی پر الزام لگایا کہ وہ قومی تعلقات کے لیے جابرانہ اور تباہ کن نقطہ نظر پر اپنا اصرار جاری رکھے ہوئے ہے۔

جماعت نے زور دے کر کہا کہ یہ حملہ، جس نے شہید ابو سلطان کے جنازے کو متاثر کیا حکام کے طرز عمل میں ایک خطرناک تبدیلی کا اشارہ ہے جس میں اس میں ملوث افراد او ان لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ضرورت ہے جنہوں نے فیصلہ دیا اور اس کے کمیشن کو اکسایا۔

یہ بھی پڑھیں : چین، روس اور بھارت کی یورپ و امریکہ کی جانب سے پابندیوں کی شدید مذمت

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہرنابلس میں بیتا اور بیت دجن کے مقامات پر فلسطینی شہریوں پر تشدد سے 135 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ بیتا میں جبل صبیح کے علاقے میں تصادم کے دوران ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیوں سے زخمی ہونے والوں تعداد 19 ہو گئی ہے جن میں صحافی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں میں دم گھٹنے کے 97 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ جبل صبیح  میں پُرتشدد تصادم دیکھا گیا۔ جس کے دوران آنسو گیس کے کنستر اور ربڑ کی دھات کی گولیاں چلائی گئیں۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر جان بوجھ کر حملہ کیا جب وہ جبل صبیح میں ریلیوں  کی کوریج کر رہے تھے اور دو صحافیوں کو دھاتی گولیوں سے زخمی کر دیا۔

ہفتے کو نابلس میں ’’ہلال احمر‘‘ نے اطلاع دی کہ صحافی نجلا زیتون کو آنسو گیس سے  نشانہ بنایا گیا اور صحافی بکر عبدالحق کو کندھے میں ربڑ کی گولی لگی۔

نوجوانوں نے قابض اسرائیلی فوجیوں کو الجھانے اوران کو نشانہ بنانے سے سنائپرز کی توجہ ہٹانے کے طریقوں کے تحت ربڑکے ٹائر جلائے اور فوجیوں پر پٹرول بموں سے حملہ کیا اور پتھراؤ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button