دنیا

چین، روس اور بھارت کی یورپ و امریکہ کی جانب سے پابندیوں کی شدید مذمت

شیعیت نیوز: چین، روس اور بھارت کے وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں یورپ و امریکہ کی جانب سے ان کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والے ملکوں کے خلاف یکطرفہ طور پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی شدید مذمت کی ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے اپنے ایک آنلائن اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا جس میں یورپ و امریکہ کی جانب سے اپنے مخالف ممالک کے خلاف یکطرفہ طور پر عائد کی جانے والی پابندیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یکطرفہ طور پر عائد کی جانے والی پابندیوں سے نہ صرف ان ملکوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ ان پابندیوں سے اقتصادی و تجارتی تعاون پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کو چھوڑ کر یکطرفہ طور پر عائد کی جانے والی ہر ملک کی پابندیاں بین الاقوامی قوانین و اصول کے منافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : روسی مندوب میخائیل اولیانوف کی ایران کے حوالے سے امریکہ دھمکی آمیز بیان کی مذمت

انھوں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا نظام کمزور اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی تعاون کا عمل بھی بری طرح سے متاثر ہوتا ہے۔

سرگئی لاوروف، وانگ یی اور جے شنکر نے اپنے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی سطح پر اقتصادی شعبوں میں ترقی پذیر ملکوں کا ہر مشترکہ اقدام غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ان تینوں وزرائے خارجہ نے اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

آر آئی سی سے موسوم روس، بھارت اور چین کے وزرائے خارجہ کا اٹھارواں اجلاس جو آنلائن تشکیل پایا، بھارت کی صدارت میں منعقد ہوا۔

ان تینوں ملکوں کا آئندہ اجلاس دو ہزار بائیس میں چین کی صدارت میں منعقد ہو گا۔ بھارت کی صدارت میں تشکیل پانے والے اجلاس میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے اہم علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی تنظمیوں خاص طور سے اقوام متحدہ، گروپ بیس اور شنگھائی تعاون تنظیم نیز بریکس کے دائرے میں عالمی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس اجلاس میں اسی طرح ایٹمی ہتھیاروں اور میزائل پروگراموں، ایشیا اور بحرالکاہل کے ملکوں کے لئے یکساں سیکورٹی اور امن وآشتی کی فراہمی نیز ترقی و پیشرفت کے مسائل پر بھی غور کیا گیا۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے اسی طرح دیگر اہم مسائل منجملہ افغانستان، میانمار اور مغربی ایشیا کے مسائل پر بھی گفتگو کی اور دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے مسائل کا متحدہ طور پر مقابلہ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button