عراق

عراق کو اب ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے

شیعیت نیوز: عراق کی سیاسی جماعتوں نے امریکی فوجیوں کی موجودگی کو عراق میں برقرار رکھنے کے لئے اس ملک کو بدامنی ، بلوہ و آشوب اور عدم استحکام کی جانب ڈھکیلنے کی واشنگٹن کی سازشوں کے بارے میں انتباہ دیا ہے۔

المعلومہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے فتح الائنس کے رکن فارس شاکری نے اپنے ایک خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ ، عراق کی سرزمین پر امریکی  کی موجودگی کے مخالف فریقوں کو میدان سے ہٹانے اور شیعوں کو شیعوں سے لڑانے کے لئے ملک میں فتنہ برپا کرنے اور آشوب بپا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

عراق کی حکومت قانون نامی الائنس کے رکن محمد الصھود نے بھی انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عراق کو اب ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے اور سبھی کو رواں سال کے آخرتک ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء سے متعلق پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل اور اس سلسلے میں ہونے والے سمجھوتے کی خبر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انجمن علمائے یمن کی طرف سے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قرار دینے کی مذمت

انہوں کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی جاری رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

حکومت قانون نامی اتحاد کے رکن محسن السعیدی نے بھی کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی جاری رکھنے کے لئے سازشیں ہو رہی ہیں جبکہ یہ سازشیں کرنے والے عراقی عوام کے خلاف اس قسم کا فیصلہ کرنے کا قطعی حق نہیں رکھتے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراقی فوج کے جوائنٹ آپریشنل کمانڈ کے ترجمان نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ عراق میں موجود امریکی فوجی آئندہ 15 دن میں ملک سے باہر نکل جائیں گے۔

عراقی فوج کے جوائنٹ آپریشنل کمانڈ کے ترجمان نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ باقی بچے امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہے اور وہ بھی آئندہ 15 دن میں عراق سے نکل جائیں گے کہا کہ بیرونی فوجیوں سے اسلحے اور فوجی ساز و سامان تحویل میں لینے کے لئے ٹائم ٹیبل بھی مدنظر رکھا گیا ہے ۔

عراقی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل کی بنیاد پر سن 2021 کے آخر تک امریکی فوجیوں کو عراق سے باہر نکل جانا چاہئے لیکن امریکہ ، حالیہ کچھ دنوں سے کسی بھی طرح عراق میں اپنے فوجیوں کو تعینات رکھنے کی کوشش کررہا ہے اور اس کے لئے ایسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے کہ جس سے اس ملک میں اپنے فوجیوں کی موجودگی کو ضروری ظاہر کرسکے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button