ایران

شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی اسٹریٹجک تعاون کا ایک کامیاب ماڈل ہے، محمد مخبر

شیعیت نیوز: سنیئر نائب ایرانی صدر محمد مخبر نے علاقائی تعاون کی ترقی کے لیے ایران کی اسٹریٹجک پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی اسٹریٹجک تعاون کا ایک کامیاب نمونہ ہے۔

یہ بات محمد مخبر نے جمعرات کے روز شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے کونسل کے بیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اس سال مکمل رکنیت کے لیے ایران کی درخواست کو قبول کرنے پر رکن ممالک کی تعریف کی اور کہا کہ ہمارا ملک اپنی رکنیت کے عمل کو کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کے لیے تیار ہے۔

محمد مخبر نے کہا کہ ایران علاقائی اور عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے بہت سی صلاحیتوں کا حامل ہے جس میں پائیدار سلامتی اور استحکام، توانائی کے بھرپور وسائل، جغرافیائی تسلسل اور قومی یکجہتی، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ وسیع تاریخی اور ثقافتی تعلقات اور ایک امیر ثقافت جو انتہا پسندی کے فروغ کو روکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو ایران مخالف بیانات اور بے بنیاد الزامات کا دندان شکن جواب

انہوں نے شمال میں بحیرہ کیسپین اور جنوب میں خلیج فارس کے ساتھ ملحق ہونے کی وجہ سے ایران کے نقل و حمل کے فوائد کا بھی ذکر کیا جس کی وجہ سے رکن ممالک عالمی منڈیوں سے منسلک ہو سکتے ہیں۔

محمد مخبر نے صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے اعلان کردہ پالیسی کے مطابق، کہا کہ ایران خطے کے ممالک خاص طور پر چین، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا سے افغانستان، وسطی ایشیا، قفقاز، اور روس کے ساتھ نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تعلقات کو مضبوط بنانے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے افغانستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کی وجوہات اور چیلنجز پر توجہ دیے بغیر پائیدار ترقی اور سلامتی تک پہنچنے کے لیے سرمایہ کاری کی سہولت اور اقتصادی تعاون کی توسیع کی منصوبہ بندی ممکن نہیں ہو گی۔

محمد مخبر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وضع کردہ متعدد اقتصادی میکانزم کا ذکر کیا جن میں انٹر بینک کنسورشیم، بزنس کونسل، ڈیولپمنٹ بینک اور انرجی کلب شامل ہیں اور کہا کہ ایران ان تمام میکانزم کا خیرمقدم کرتا ہے اور میکانزم کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو فعال کرنے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button