اہم ترین خبریںیمن

یمن کے مآرب سیکٹر پر یمنی فوج و زرخرید جنگجوؤں کے درمیان شدید جنگ

شیعیت نیوز: یمن کے مآرب سیکٹر پر یمنی فوج اور مستعفی و مفرور منصورہادی حکومت کے زرخرید جنگجوؤں کے درمیان شدید جنگ ہو رہی ہے اور مآرب کے قبائل بھی یمنی فوج کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔

یمن کے شہر مآرب اور صرواح کے درمیان واقع "روضہ ذنہ ” کے علاقے میں یمن کی مستعفی حکومت منصور ہادی اور حزب الاصلاح کے زرخرید جنگجوؤں کے ساتھ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے درمیان گھمسان کی جنگ ہورہی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیارے اس علاقے پر پرواز کررہے ہیں اور منصورہادی اور حزب الاصلاح کے زرخرید جنگجوؤں نے اس علاقے میں مزید فوجی ساز و سامان پہنچا دیئے ہیں۔

یمن کی فوج اور انصار اللہ صوبہ مآرب کے اکثر اضلاع پر کنٹرول حاصل کرچکی ہے اور منصور ہادی اور حزب الاصلاح کے جنگجو ان علاقوں سے فرار کرگئے ہیں۔

تیل اور گیس کے ذخائر سے مالامال ہونے کے باعث صوبہ مآرب کو کافی اہمیت حاصل ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صوبہ پوری طرح آزاد ہوگیا تو یمن میں جارح سعودی اتحاد کا کام تمام ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم وہابی دہشت گردتنظیموں کی خوشنودی کیلئے حکومت پاکستان نےیوٹیوب پر نشرنوحوں پر بھی پابندی عائد کروادی

درایں اثنا یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ آٹھویں دفاعی موازنہ نامی آپریشن کے دوران سعودی عرب کے نہایت اہم اور بنیادی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ آٹھواں دفاعی موازنہ نامی آپریشن جارح سعودی اماراتی اتحاد کی جانب سے یمن پرحملوں میں اضافہ ہونے اور اس کا محاصرہ جاری رکھنے کی بنا پرانجام دیا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ اس آپریشن میں ریاض میں ملک خالد ایئربیس کو صماد تھری قسم کے چار ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس آپریشن میں جدہ کے ملک عبداللہ ایئرپورٹ اور آرامکو آئل ریفائنری پر صماد دو قسم کے چار ڈرون سے بمباری کی گئی۔

یمنی فوج کے ترجمان نے اس کے ساتھ ہی زور دے کر کہا کہ یمن کی مسلح افواج کے اندر یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھیں کہ جو بلاشبہ وطن اور ملت یمن کے دفاع کے قانونی حق کے تناظرمیں انجام پا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button