اہم ترین خبریںمشرق وسطی

عرب امارات کی اسرائیل سے یاری، صدارتی محل میں صیہونی پرچم لہرایا

شیعیت نیوز: عربوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صدارتی محل اسرائیلی ترانے سے گونج اٹھا، صیہونی پرچم بھی لہرایا گیا۔

اس سے قبل اسرائیل مسلم امہ کے نزدیک ایک غیر قانونی ریاست کی حیثیت رکھتا تھا جس نے فلسطین پر قبضہ کیا تھا اور جسے تسلیم نہ کرتے ہوئے تمام عالم اسلام نے اسرائیل سے ہر قسم کے سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کر رکھے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : سی ٹی ڈی جواب دے !80ہزار بے گناہ پاکستانیوں کے قاتلوں کے خلاف مسلکی بنیاد پر کتنے تحقیقاتی سیل بنائے ؟علامہ صادق جعفری

فلسطین پر ناجائز قبضہ کر کے صیہونی ریاست قائم کر نے والے اسرائیل نے ابراہیم اکارڈ معاہدہ ابراہیم کے نام نہاد تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کے تحت پانچ اسلامی ممالک کے ساتھ سفارت کاری کی ابتدا کر دی ہے جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات میں گذشتہ روز اسرائیلی سفیر عامر ہائیک کی تعیناتی کے بعد امارات کے صدارتی محل (قصرالوطن) میں صیہونی سفیر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔

ذرائع نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے صیہونی سفیر کے اعزاز میں پہلی مرتبہ صدارتی محل میں اسرائیل کا جھنڈا لہرایا اور صیہونی ریاست کے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : ہر فاسق حکمران کے گھٹن زدہ دور میں خاندان نبوت ہی وہ واحدگھرانہ تھا جس کی آغوش میں دین پرستوں کو اطمینان و حوصلہ ملتا، علامہ راجہ ناصرعباس

واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیل مسلم امہ کے نزدیک ایک غیر قانونی ریاست کی حیثیت رکھتا تھا جس نے فلسطین پر قبضہ کیا تھا اورجسے تسلیم نہ کرتے ہوئے تمام عالم اسلام نے اسرائیل سے ہر قسم کے سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کر رکھے تھے تاہم گذشتہ برس سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ مزید چار خلیجی ریاستوں نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button