یمن

جارح سعودی فوجی اتحاد شش و پنج میں مبتلا ہو چکا ہے، محمد علی الحوثی

شیعیت نیوز: یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے مرکزی رہنما اور سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے صوبہ الحدیدہ میں رونما ہونے والی تازہ تبدیلیوں کو جارح سعودی فوجی اتحاد کے شش و پنج کی واضح علامات قرار دیا ہے۔

یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ نے مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز کی تازہ کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جارح سعودی فوجی اتحاد اس وقت واضح طور پر شش و پنج میں مبتلاء ہو چکا ہے جبکہ رونماء ہونے والے حالیہ واقعات میں سعودی اتحاد کی اس حالت کا واضح طور پر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

یمنی ای مجلے "الصحافہ الیمنیہ” کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس وقت اقوام متحدہ کی جانب سے صوبہ الحدیدہ میں تعیناتی کا انکار کیا اور جارح سعودی فوجی اتحاد کو اسٹاک ہوم معاہدے پر عملدرآمد کی جانب بلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نہ صرف اسٹالکہام معاہدے کی نگرانی پر مامور ہے بلکہ وہی اس معاہدے پر عملدرآمد کی ضامن بھی ہے۔

واضح رہے کہ صوبہ مآرب میں بری طرح شکست کا منہ دیکھنے کے بعد اب گذشتہ روز ہی جارح سعودی فوجی اتحاد نے صوبہ الحدیدہ کے بھی اکثر مقامات سے عقب نشینی اختیار کرتے ہوئے ان علاقوں کو خالی کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : جنگی جہاز ملک کی بحری طاقت کے بنیادی ڈھانچہ ہیں، جنرل حسین سلامی

دوسری جانب امریکہ کی جانب سے صنعاء میں واقع اس کے متروکہ سفارت خانے پر حملے کے بے بنیاد دعوے کے جواب میں یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ نے تاکید کی ہے کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ ایسا ڈھونگ رچانے کے بجائے ان یمنی کارکنوں کی سالہا سال کی تنخواہیں ادا کرے جنہوں نے ابتر ملکی صورتحال کے باوجود امریکیوں کی ’’خدمت‘‘ کی ہے!

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں محمد علی الحوثی نے لکھا کہ امریکی سفارت خانہ سالہا سال سے ترک کیا جا چکا ہے جبکہ تقریبا سال 2019ء سے یمنی کارکنوں کو تنخواہیں نہیں دی گئیں درحالیکہ اب متروکہ سفارت خانے پر حملے اور کارکنوں کی گرفتاری کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ جناب امریکیو! مقامی کارکنوں کی تنخواہیں ادا کر دو کیونکہ یہ انتہائی ناقدری کی بات ہے کہ ان کارکنوں کو تنخواہیں نہ دی جائیں جنہوں نے یمن کی ابتر صورتحال کے باوجود بھی آپ کی ’’خدمت‘‘ کی ہے۔

محمد علی الحوثی نے اپنے پیغام کے آخر میں امریکیوں کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا کہ ان مقامی کارکنوں کو بھی اپنے وفادار افغانیوں کی طرح بے یار و مددگار نہ چھوڑو!

واضح رہے کہ جمعرات کے روز امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا تھا کہ صنعاء میں سال 2015ء سے ترک کئے گئے خالی امریکی سفارت خانے پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا اور امریکی ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے متروکہ سفارت خانے کے فی الفور خالی کئے جانے اور اس کے سازوسامان کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button