ایران

امریکی پابندیوں پائیدار ترقی کے عالمی پروگرام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ایران

شیعیت نیوز: ایران نے دنیا کے مختلف ملکوں کے خلاف امریکی پابندیوں کو پائیدار ترقی کے عالمی پروگرام میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی یکطرفہ پابندیاں، پابندیوں کا شکار ملکوں کی مالی وسائل تک رسائی میں رکاوٹ بن رہی ہیں جس سے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی عوام کو بنیادی ضروریات کی اشیا کے حصول اور خاص طور سے کورونا کے تدارک کے لیے لازمی دواؤں اور میڈیکل آلات کی قلت کا سامنا ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے اہداف کی تکمیل اور اس عالمی ادارے کے قوانین اور ضابطوں کی ازخود پابندی کرے۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان نے مختلف علاقوں سے داعشی دہشت گرد گروہ کے چھے سو عناصر کو گرفتار کرلیا

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات کی بحالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام فریقین کی اپنے وعدوں کی طرف واپسی مذاکرات کی ترقی کا ایک اہم اصل ہے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج اپنے ٹویٹر پیج پر کہی۔

انہوں نے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی کے دورہ یورپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان دنوں، باقری یورپ میں کامیاب مذاکرات میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران ویانا میں مذاکرات کی میز پر ایک اچھا معاہدہ پیش کرنے کے لیے تیار ہے اور تمام فریقین کی جانب سے اپنے وعدوںکو پورا کرنا مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلیے ایک اہم اصل ہے۔

باقری نے جوہری معاہدے اور دو طرفہ تعلقات پر یورپی ٹرائیکا کے ساتھ بات چیت کے لیے یورپ کا سفر کر چکے ہیں، اور اب تک فرانسیسی اور جرمن حکام کے ساتھ بات چیت کر چکے ہیں اور کل لندن جائیں گے۔

انہوں نے پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب کےساتھ مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانس اگلے سال یورپی یونین کی صدارت سنبھالے گا جو یہ ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے، علاقائی تعلقات اور 29نومبر کو ویانا میں P4+1 کے ساتھ مذاکرات میں فرانس کے بین الاقوامی کردار کو ادا کرنے کیلیے ایک موقع ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button