اہم ترین خبریںپاکستان

علامہ سید نیازحسین نقوی مرحوم ایک نڈر ،بےباک حق گو عالم دین اورایران میں بہترین قاضی تھے، مقررین

کینیڈا سے مولانا عنایت علی شاکر اور حسین شیرازی اور تنزانیہ سے مولانا ثقلین علوی نے کہا علامہ نیاز نقوی کی رحلت سے صرف اہل تشیع ہی نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ اور دیگر مذاہب کا بھی نقصان ہوا ہے۔

شیعیت نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سابق نائب صدر علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی مرحوم کی پہلی برسی کے موقع پر سیمینار رئیس الوفاق آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی کی زیر صدارت حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں منعقد ہوا۔

سیمینار سے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ مرید حسین نقوی، علامہ افتخار حسین نقوی، مولانا محمد باقر گھلو، ڈی جی خانہ فرہنگ ایران آغا روناس، مولانا مخدوم عاصم اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے ممتاز شیعہ عالم دین اور ایرانی عدلیہ میں پاکستانی جج کی دینی اور ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

علامہ حافظ حافظ ریاض حسین نجفی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا مرحوم نیاز حسین نقوی کو ولی فقیہہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای ایران اور محسن ملت مرحوم مولانا صفدر حسین نجفی اپنے خاندان کا افتخار قرار دیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 14سو برس میں پہلی بار آل سعود کا ایسا شرمناک اقدام کہ قیامت کی بڑی نشانی پوری

انہوں نے کہا کہ علامہ نیاز نقوی 27 سال تک ایک نڈر جج کے طور پر ایران میں خدمات سرانجام دیتے رہے، انہیں بہترین قاضی قرار دیا گیا۔ مرحوم نیاز نقوی انتہائی بے باک اور حق گو عالم دین تھے۔ سول حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کے سامنے بھی حق بات کہنے سے نہیں ڈرتے تھے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ علامہ نیاز حسین نقوی کی جگہ مرحوم کی عالمانہ اور مجاہدانہ صفات رکھنے والے علامہ محمد افضل حیدری کو مہتمم اعلیٰ جامعة المنتظر مقرر کیا ہے۔ اُمید کرتے ہیں کہ وہ مرحوم صفدر نجفی کے دور کا حوزہ قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے علامہ نیاز نقوی مرحوم کو اتحاد امت کی نشانی اور استعارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اتحاد امت کی اشد ضرورت ہے۔ جس کیلئے مولانا شاہ احمد نورانی نے شیعہ، دیوبندی اور اہلحدیث قائدین کیساتھ مل کر دن رات کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہداءخداکے منتخب شدہ ہیں، انکی یاد منانا عظیم نیکی اور اہم ذمہ داری ہے،رہبرانقلاب آیت اللہ خامنہ ای

کینیڈا سے مولانا عنایت علی شاکر اور حسین شیرازی اور تنزانیہ سے مولانا ثقلین علوی نے کہا علامہ نیاز نقوی کی رحلت سے صرف اہل تشیع ہی نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ اور دیگر مذاہب کا بھی نقصان ہوا ہے۔

سیمینار سے علامہ محسن مہدوی، مولانا شاہد حسین نقوی، علامہ ظفر شہانی، مولانا حسنین موسوی، مولانا حسین نجفی، مشتاق جعفری، حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا زمان حسینی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے آغاز میں مرحوم کی بلندی درجات کیلئے قرآن خوانی اور اختتام پر نماز مغرب کے بعد مجلس عزا کا بھی انعقاد کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button