اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام پر صیہونی حکومت کا پھر حملہ، دہشت گرد ٹولے آپس میں بھڑے

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت نے شام کو ایک بار پھر اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔ دوسری طرف ادلب اور لاذقیہ کے مضافات میں جبہۃ النصرہ اور دوسرے دہشت گرد ٹولے کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی ۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ کے ایک فوجی ذریعہ نے کہا کہ صیہونی حکومت نے پیر کے روز شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک کے جنوبی علاقے کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے اس فوجی ذریعہ نے بتایا کہ یہ حملہ درعا علاقے میں امن کی بحالی اور علاقے میں سیکورٹی اور استحکام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کے تحت انجام دیا گیا ہے۔

شام کے اس سیکورٹی ذریعہ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے اپنے ایجنٹوں اور آلہ کار دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی کوشش ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ناکام رہے گی۔ مذکورہ ذریعہ کا کہنا ہے کہ شام کو صیہونی جارحیت کا پوری طاقت سے دندان شکن جواب دینے کا پورا حق ہے۔

واضح رہے کہ کچھ میڈیا ذرائع نے شام کے القنیطرہ کے البعث اور الکروم علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کی خبر دی تھی۔

بحران شام کے آغاز سے اب تک صیہونی حکومت کئی بار شام پر حملے کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی کالونیوں کو راکٹ پروف بنانے کے لیے خطیر رقم کا بجٹ منظور

دوسری جانب شام کے مغربی صوبے ادلب اور لاذقیہ کے مضافات میں بیرونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ جبہۃ النصرہ اور دوسرے دہشت گرد ٹولے کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔

المیادین ٹی وی چینل کے مطابق، لاذقیہ کے مضافات میں واقع ’جبل الترکمان‘ کے قریب کے علاقوں پر جبہۃ النصرہ کے دہشت گردوں کے قبضے کے بعد، ’الترکی‘ نامی گروہ کے عناصر اس علاقے کے کچھ ٹیلوں سے پیچھے ہٹ گئے۔

اس رپورٹ کے مطابق، جبہۃ النصرہ کے دہشت گردوں نے ’جبل الترکمان‘ علاقے میں متعدد چیچن، ترک اور آذری عناصر کو پکڑ لیا اور کچھ کو مار ڈالا۔ کچھ ذرائع نے لاذقیہ کے مشرقی مضافات میں واقع ’جسر الشغور‘ میں جبہۃ النصرہ اور جنداللہ نامی ٹولوں کے دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کی خبر دی ہے۔ اسی طرح ادلب کے مغربی مضافات میں بھی جبہۃ النصرہ اور دوسرے دہشت گرد گروہوں میں جھڑپ کی رپورٹ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جبہۃ النصرہ کے دہشت گرد، شامی فوج اور استقامتی محاذ کی فورسز کے ہاتھوں بھاری شکست سے دوچار ہو چکے ہیں اور ترکی کی حمایت سے ادلب سمیت ڈی اسکلیشن زون یا کشیدگی کم کرنے والے علاقوں میں موجود ہیں اور آئے دن تخریبی کارروائیاں کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button