دنیا

طالبان نے اپنے لیڈر ملا ہبت اللہ آخوند زادہ کی موت کی تصدیق کر دی

شیعیت نیوز: کابل سے شائع ہونے والے اخبارات کے مطابق طالبان ذرائع نے اپنے رہنما ملا ہبت اللہ آخوندزادہ کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ دوسری طرف دارالحکومت کابل میں طالبان کی وزارت داخلہ کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا۔

نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق، کابل سے صبح شائع ہونے والے اخبارات نے لکھا ہے کہ طالبان کے ایک سینیئر رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سی ان ان کو بتایا ہے کہ ملا ہبت اللہ آخوند زادہ گزشتہ برس پاکستان میں ہونے والے خودکش حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ملا ہبت اللہ آخوند زادہ کے مرنے کی خبریں، گزشتہ سال پاکستان کے شہر کوئٹہ کے قریب ہونے والے ایک خودکش دھماکے کے بعد سامنے آئی تھیں، لیکن طالبان گروہ نے اس کی سختی سے تردید کی تھی اور کہا تھا کہ حملے کے وقت ملا ہبت اللہ آخوند زادہ گھر میں موجود نہیں تھے۔

ملا ہبت اللہ، اختر منصور کے بعد طالبان کے تیسرے لیڈر تھے۔ سن انیس سو چورانوے میں انہوں نے اس گروہ کے سربراہی سنبھالی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی فوج کے ہاتھوں جارح سعودی اتحاد کے 4 سینئر کمانڈر ہلاک

دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک دھماکے کی خبر منظر عام پر آئی ہے۔

شین ہوا کے مطابق، کابل کے چڑیا گھر سے دہمزنگ اسکوائر کی طرف ایک ہینڈ گرینڈ پھینکا گیا جہاں طالبان کی سیکورٹی فورسز تعینات تھی۔ طالبان کے ترجمان قاری سعدی خوستی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر یہ اطلاع دی۔

یہ دھماکہ صبح 7 بج کر 50 منٹ پر ہوا۔ دھماکے کی وجہہ سے لوگوں میں افراتفری مچ گئی۔ عینی شاہدین نے شین ہوا کو بتایا کہ اس دھماکے میں کم از کم 1 شخص جاں بحق اور 7 لوگ زخمی ہوئے۔

اسکائی نیوز کے مطابق، یہ دھماکہ بدھ کی صبح طالبان کی وزارت داخلہ کے دفتر کے قریب ہوا۔ اس دھماکے کے بارے میں مزید تفصیل کا انتظار ہے۔

افغانستان میں جب سے طالبان نے اقتدار سنبھالا ہے، اس ملک کے دارالحکومت کابل، جلال آباد، خوست، مزار شریف، قندوز اور قندھار سمیت مختلف شہروں میں دہشت گردانہ خونیں دھماکوں میں اب تک سیکڑوں لوگ جاں بحق و زخمی ہوچکے ہیں جس سے عوام کی بے چینی میں شدید اضافہ ہو گیا ہے۔

افغان عوام کا ماننا ہے کہ طالبان ملک کی سیکورٹی نہیں سنبھال سکتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button