لبنان، الطیونہ میں حزب اللہ اور امل کی مشترکہ احتجاجی ریلی پر فائرنگ، 6 افراد ہلاک

شیعیت نیوز: لبنان کے علاقہ الطیونہ میں جنگ کا ماحول بنا ہوا ہے اب تک کشیدگی اور فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیروت پورٹ دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی بنانے کے خلاف حزب اللہ اور امل کی جانب سےجسٹس پیلس کے سامنے مظاہرے کا اعلان کیا گیا تھا ۔
المنار ٹی وی کے مطابق آج جب جسٹس پیلس کے سامنے ہزاروں افراد احتجاج کر رہے تھے تو قریبی عمارتوں پر پہلے سے موجود دہشت گرد اسنائپرز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 6 مظاہرین شہید جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
لبنانی حکام نے علاقہ میں کشیدگی کے خاتمہ کے لئے فوج کو طلب کرلیا ہے۔ لبنانی ذرائع کے مطابق الرمانہ علاقہ سے بھی الطیونہ علاقہ کی طرف فائرنگ کی گئی ہے۔
المیادین کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین پر فائرنگ کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں کم سے کم 6 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی زندانوں میں 250 فلسطینی قیدیوں کی اجتماعی بھوک ہڑتال
ادھر لبنانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ لبنانی فوج علاقہ میں پہنچ گئی ہے اور فائرنگ کرنے والوں کو تلاش کررہی ہے۔
لبنان فوج کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والوں کو لبنانی فوج براہ راست نشانہ بنائےگی۔ الجدیدہ کے مطابق لبنانی فورسز نے فائرنگ میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
ادھر حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الطیونہ کے علاقہ میں جاری کشیدگی پر خاموش نہیں رہ سکتے کیونکہ نا معلوم نشانہ بازوں نے پرامن مظاہرین کو فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے۔ علاقہ کو فوج نے محاصرے میں لے رکھا ہے اور فوج نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
گزشتہ روز حزب اللہ اور امل تحریک نے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بیروت پورٹ دھماکے کی تحقیقات کو غیر سیاسی بنانے کے لیے انصاف محل کے قریب ریلی نکالیں۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے عدالتی تفتیشی جج طارق بتار کی جانب سے بیروت دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی رنگ دینے کا انکشاف کیا تھا۔
سید حسن نصراللہ نے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ بیروت پورٹ دھماکہ کیس میں حقیقت سامنے لانے کی خواہاں ہے لیکن انہوں نے کہا کہ عدالتی تفتیش کار کو غیر جانبدارانہ عدالتی راستہ اختیار کرنا چاہیے اور سیاست سے دور ہونا چاہیے۔