دنیا

اسرائیلی کابینہ چار مہینے کے اندر ہی تحلیل کے دہانے پر

شیعیت نیوز: اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اتحاد میں شامل جماعتوں کے مابین نئے اختلافات ان جماعتوں کے مابین خلیج کو آہستہ آہستہ وسیع کر رہے ہیں ، جس کی وجہ سے مستقبل قریب اور قبل از وقت یہ کابینہ تحلیل ہو سکتی ہے۔

نئی اسرائیلی کابینہ کی تشکیل کو ابھی قبل چار ماہ سے بھی کم عرصہ ہی گذرا ہے کہ یہ کابینہ جو متعدد جماعتوں کے ایک مجموعے پر مشتمل ہے ، ایک ایسی دراڑ پر پہنچ گئی ہے جو اس کی مختصر زندگی کو ختم کر سکتی ہے۔

بینیٹ کی کابینہ نے تحلیل کا سب سے اہم خطرہ سالانہ بجٹ کی منظوری کو پار کر لیا ہے،تاہم نئے تنازعات پیدا ہو گئے ہیں جو کہ کابینہ کے خاتمے اور کنیسٹ کی تحلیل کا باعث بن سکتے ہیں اور صیہونی حکومت کو نئے انتخابات کروانے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت میں حالیہ مہینوں میں کیے گئے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے صیہونیوں کی ایک نمایاں اکثریت نفتالی بینیٹ کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے،یہ عدم اطمینان خاص طور پر کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے اور بینیٹ کے اقوام متحدہ کے دورے میں واضح ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں قبل از وقت عام انتخابات کے لئے ووٹنگ مکمل

اس سے ہٹ کر صیہونی کابینہ میں کچھ ایسے سنگین اختلافات ایجاد ہوگئے ہیں جو فی الحال کابینہ اتحاد میں شامل جماعتوں کے درمیان موجود ہیں ، یہ سب سے اہم خطرات ہیں جن میں سے ہر ایک اسرائیلی کابینہ کی تحلیل کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک تنازعہ جو بینیٹ کی کابینہ کی تحلیل کا باعث بن سکتا ہے وہ منصور عباس کی زیر قیادت فلسطینی جماعت راعم اور کابینہ کے درمیان اختلاف ہے جس نے نتائج سے خبردار کیا ہے۔

حالیہ دنوں میں ، صیہونی کنسیٹ میں فلسطینی راعم پارٹی کے ایک رکن ولید طہ نے کہا ہے کہ کابینہ میں ان کی پارٹی کی بجٹ کی درخواستوں پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے راعم کابینہ چھوڑ سکتے ہیں جس کے نتیجہ میں یہ کابینہ تحلیل ہوسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button