دنیا

یورپ کو تیل کی سپلائی سے متعلق معاہدے کے خلاف اسرائیل میں مظاہرہ

شیعیت نیوز: یورپ کو تیل کی سپلائی سے متعلق یو اے ای اور خود ساختہ صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے خلاف، مقبوضہ فلسطین میں مظاہرہ ہوا۔

مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں رہنے والے سیکڑوں لوگوں نے متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان یورپ کو تیل کی سپلائی کے لئے ہونے والے معاہدے کے خلاف، مظاہرہ کیا۔

اناتولی نیوز کے مطابق، اکتوبر 2020 میں ابو ظہبی اور تل ابیب کے درمیان ہوئے معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کی ایک کمپنی نے، اسرائیل کی ایلات-عسقلان پائپ لائن سے یورپ کے بازار میں تیل اور پٹروکیمیکل مصنوعات پہونچانے سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کئے۔

صیہونی میڈیا ’کان‘ کے مطابق، انسانی حقوق کے سیکڑوں کارکنوں نے لگاتار دوسرے ہفتے تل ابیب سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کئے اور متحدہ عرب امارات-اسرائیل کے درمیان ہوئے معاہدے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ماحولیات کے لئے بہت ہی خطرناک ثابت ہوگا۔

نفتالی بینیٹ کی کابینہ نے ابھی تک اس معاہدے کو منظور نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : محسنِ پاکستان اور نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کرگئے

دوسری جانب جنوبی برطانیہ کے کیمپوں میں سیکڑوں پناہ گزیں انتہائی ناگفتہ بہ حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

پناہ گزینوں کے امور کی نگرانی کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم نے مذکورہ پناہ گزین کیمپ کو بچوں کے حوالے سے انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ بعض پناہ گزین ایک ڈبل ڈیکر بس میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں اورانہیں زندگی کی بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں۔ یہ وہ مہاجرین ہیں جو گرمیوں کے دوران خطرناک راستہ طے کر کے برطانیہ میں داخل ہوئے ہیں۔

برطانوی وزارت داخلہ کا دعوی ہے کہ وہ ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ایک مستقل پناہ گاہ تعمیر کر رہی ہے۔ تاہم پناہگزینوں کی نگرانی کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ یہ مرکز بچوں اور ضعیف لوگوں کی نگہداری کے لیے کسی طور بھی مناسب نہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے چند ماہ کے دوران برطانیہ پہنچنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور صرف 21 اگست کو 800 سے زائد پناہ گزین فرانس کے راستے برطانیہ میں داخل ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button