سعودی عرب

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان آمرانہ کردار کے مالک ہیں ، ولسن انسٹی ٹیوٹ کا تجزیہ

شیعیت نیوز: سعودی لیکس کی رپورٹ کے مطابق ولسن انسٹی ٹیوٹ نامی بین الاقوامی ادارے نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بارے میں ایک کتاب شائع کی ہے جس نے انہیں منحرف رویے کے ساتھ آمر قرار دیا گیا ہے، ولسن انسٹی ٹیوٹ نے محمد بن سلمان: کیا سعودی عرب آئکارس ہے؟ کے عنوان سے کتاب کو شائع کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ کتاب ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر ممتاز سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تیسری برسی کے موقع پر شائع ہوئی، یہ کتاب بن سلمان کے طرز فکر کا تجزیہ کرتی ہے اور ان کی منحرف شخصیت اور طرز عمل کی پیچیدگیوں کو اجاگر کرتی ہے۔

اس میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہےکہ محمد بن سلمان بغیر کنٹرول والی بادشاہی ہیں اور کیا وہ ایک ویژن کے ساتھ عالمی طاقت تک پہنچنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں؟ کیا وہ ایک سماجی مصلح ہیں جو اپنے ملک کو 21 ویں صدی میں میں داخل ہونے کے لیے تیار کررہے ہیں؟ یا وہ صرف ایک وحشی آمر ہیں، جو Icarus کی راہ پر گامزن ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قندوز کی شیعہ مسجد پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

واشنگٹن پوسٹ کے غیر ملکی صحافی ڈیوڈ اوٹاوا کی تحریر کردہ یہ کتاب نصف صدی سے زیادہ کی نگرانی اور رپورٹنگ فراہم کرتی ہے تاکہ آل سعود کے اقدامات اور سعودی عرب نیز محمد بن سلمان کے تخت پر بیٹھنے کی کوشش کو منظر عام پر لایا جاسکے۔

اوٹاوا نے کتاب کے بارے میں کہا کہ میں نے نصف صدی سے زیادہ کا عرصہ سعودی سیاست کو مشاہدہ کرنے اور اس کی رپورٹنگ میں گزارا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ محمد بن سلمان ایک بادشاہ ہوں گے جن کے برے رویے کو روکنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، وہ صرف ایک آمر ہوں گے۔

امریکی چینل سی این این نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مشہور پروجیکٹ ’’نیوم‘‘ کی ترسیل میں تاخیر نے بن سلمان کو ایک لاپرواہ اور وحشی انسان بنا دیا ہے، منصوبے کی تکمیل میں تاخیر نے سعودی ولی عہد کو ناراض کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button