اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شامی فضائی دفاعی نظام حمیمیم کے ذریعے دہشت گردوں کا ڈرون تباہ

شیعیت نیوز: شامی فضائی دفاعی نظام حمیمیم نے ادلب میں دہشت گرد گروہوں کی طرف سے بھیجے گئے ڈرون کو کو لاذقیہ کے مضافات میں گرا دیا۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق اس ملک کے فضائی دفاعی نظام حمیمیم نے ادلب میں دہشت گرد گروہوں کی طرف سے بھیجے گئے ڈرونز کو لاذقیہ کے مضافات میں واقع اڈے پر مار گرایا۔

اسپوٹنک نیوز ایجنسی نے حمیمیم بیس کے ایک باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ لاذقیہ اور ادلب کے مضافاتی علاقوں میں مقیم دہشت گرد گروہوں نے مقامی وقت کے مطابق آج صبح حمیمیم بیس کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ڈرون بھیجا ، تاہم اڈے پر موجود فضائی دفاعی نظام نے اسے حملہ کرنے سے پہلے ہی اسے مار گرایا۔

ذرائع نے بتایا کہ اب تک اڈے اور آس پاس کے علاقوں میں کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے اور یہ اڈہ معمول کے مطابق کام کررہا۔

درایں اثنا روس کی وزارت دفاع نے بھی گذشتہ پیر کو اعلان کیا تھا کہ اس نے وسطی شام میں ایک روسی فوجی تنصیبات کے اوپراڑنے والے ڈرون کو روک لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے سلسلے میں عالمی فضاء پوری طرح تبدیل ہو گئی، وزیر خارجہ فیصل مقداد

روسی وزارت دفاع کے مطابق پینٹسر-ایس دفاعی نظام نے ڈرون کو نشانہ بنایا اور مار گرایا ، جو حمیمیم ایئر بیس کی طرف جارہا تھا۔

واضح رہے کہ ڈرون مبینہ طور پر صوبہ ادلب سے بحیرہ روم کے ساحل کے جنوب مغرب میں واقع صوبہ لاذقیہ کے حمیمیم ایئر بیس کی طرف جارہا تھا، تاہم ، پینزر-ایس موبائل ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے اسے روک کر تباہ کر دیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ حمیمیم ایئر بیس 2015 میں باسل الاسد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب داعش کے خلاف روسی فوجی کاروائیوں کے اسٹریٹجک مراکز میں سے ایک کے طور پر بنایا گیا تھا،جس کے بعد فضائی اڈے کے اندر موجود تنصیبات اور آلات فی الحال روسی فوج کے کنٹرول میں ہیں جو اسے دمشق حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت استعمال کرتی ہے۔

یاد رہے کہ شامی حکومت اس بیس کی حفاظت کی ذمہ دار ہے اور روس فضائی دفاع اور بیس اہلکاروں کی نگرانی کا ذمہ دار ہے، اس معاہدے پر 18 جنوری 2017 کو دستخط کیے گئے تھے اور اس کی مدت 49 سال ہے جس میں اس کی مزیدتوسیع کے لیے 25 سال کی شق شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button