لبنان

اسرائیل کا گیس اور تیل کی تلاش کے معاہدوں پر دستخط مذاکرات سے متصادم ہے، میشل عون

شیعیت نیوز: لبنان کے صدر میشل عون نےکہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان کی سرحد کے قریب ایک امریکی کمپنی کے ساتھ گیس اور تیل کی تلاش کے معاہدوں پر دستخط  بالواسطہ مذاکرات کے راستے سے متصادم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی کوآرڈینیٹر جوانا رونیکا سے ملاقات کے دوران کہ لبنان اپنے تمام پہلوؤں میں قرارداد 1701 کو نافذ کرنے، اس کے پانیوں اور قدرتی وسائل کے حقوق کو برقرار رکھنےکی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق جنوبی سمندری سرحدوں کی حد بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بھی بیروت پرعزم ہے۔

نہوں نے مزید کہا کہ یہاں سے ہم نے ایک امریکی کمپنی کے ساتھ گیس اور تیل کی تلاش کے جائزے کے اسرائیل کے حالیہ معاہدوں پر سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سامنے اپنے اعتراض کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ قدم اقوام متحدہ اور امریکی ثالثی کی میزبانی میں آنے والے بالواسطہ مذاکرات کے راستے سے متصادم ہے۔

پچھلے ہفتے امریکی کمپنی ’’ہالی برٹن‘‘ نے توانائی کے وسائل کی تلاش  کے لیے اسرائیل کی ایک توانائی کمپنی کے ساتھ معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جن لوگوں نے اہل تشیع کی اذان کو دہشت گردی سے تعبیر کیا ہےوہ خود اس ملک کے سب سے بڑے دہشت گرد ہیں، طاہر اشرفی

دوسری جانب حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا ہے کہ ایندھن کا حامل دوسرا ایرانی بحری جہاز شام کی بانیاس بندرگاہ پہنچ گیا۔

رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے رابطہ دفتر نے جمعے کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ایرانی ڈیزل کا حامل یہ بحری جہاز تیئیس ستمبر جمعرات کے روز بندرگاہ پہنچا۔ اس سے قبل ایرانی ایندھن کا حامل پہلا بحری جہاز گذشتہ ہفتے شام کی بانیاس بندرگاہ پہنچا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی پابندیوں کی بنا پر لبنان کو ڈیڑھ برس سے شدید بحرانی صورت حال خاص طور سے ایندھن کی قلت کا سامنا ہے اور حزب اللہ کی کوششوں سے کچھ لبنانی تاجروں نے ایرانی ایندھن خریدنا شروع کیا ہے تاکہ لبنانی عوام پر دباؤ کم اور ان کی کچھ مشکلات حل کی جاسکیں جس پر امریکہ اور اسرائیل اور ان کے آلہ کار تلملائے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button