دنیا

بین الاقوامی فوج داری عدالت میں اسرائیلی وزیر دفاع کے خلاف مقدمہ کی سماعت کا آغاز

شیعیت نیوز: ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت کی اپیل کورٹ نے موجودہ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز اور اسرائیلی فضائیہ کے سابق سربراہ امیر ایچل کے خلاف دائر ایک مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔

یہ مقدمہ فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے اسماعیل زیادہ خاندان کی طرف سے کرایا گیا ہے۔ مدعی خاندان نے مدعا علیھان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 20 جولائی 2014ء کو غزہ میں واقع ان کے گھر پر وحشیانہ بمباری کرائی تھی جس کے نتیجے میں ان کا مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بیت المقدس سے فلسطینی وجود مٹانے کی سازش ہو رہی ہے، عکرمہ صبری

وسطی غزہ سے تعلق رکھنے والے اسماعیل زیادہ نے کچھ عرصہ قبل عالمی فوج داری عدالت میں یہی کیس کرایا تھا مگر 29 جنوری 2020ء کو دی ہیگ کی ابتدائی عدالت نے یہ کہہ کر مقدمہ خارج کردیا تھا کہ ملزمان چونکہ فوجی افسران ہین اور انہیں تحفظ حاصل ہے۔ عدالت کے پاس ایسے عہدیداروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کا اختیار نہیں۔

متاثرہ خاندان نے عالمی فوج داری عدالت کی اپیل کورٹ میں یہی مقدمہ دوبارہ دائر کیا ہے اور کہا ہے کہ ابتدائی عدالت کا فیصلہ غلط تھا کیونکہ عالمی عدالت کے پاس فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بائیڈن حکومت ، مزید عرب ملکوں کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی ترغیب دے گی

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اسماعیل زیادہ کی 70 سالہ ماں، تین بھائی، ایک بھابھی اور ایک 12 سالہ بھتیجا شہید ہوگئے تھے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اس کارروائی کو جنگی جرم کے مترادف قرار دیا تھا۔ ہیگ کی اپیل عدالت نے کیس سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے اور اس کی باقاعدہ مقدمہ کی سماعت بھی شروع ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button