اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

شیعہ سنی علماءو مشائخ نے گستاخانِ اہل بیتؑ و صحابہ کرام سے اظہار لاتعلقی اور بیزاری کردیا

اجلاس میں چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی نے اجلاس میں جاری کردہ مشترکہ متفقہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ علماء گستاخیاں کرنے والوں کو اپنے اپنے مسالک سے لاتعلق کردیں

شیعیت نیوز: متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمدا مین انصاری کی دعوت پر مولانا انتظارالحق تھانوی کی زیر صدارت،چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی کی زیر نگرانی حالیہ فرقہ وارانہ سازشوں کے سد باب اور امن و یکجہتی کے قیام کیلئے مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ و ذاکرین کا اجلاس منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں شریک مہمانان خصوصی جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر مولانا اسد اللہ بھٹو، علماء مشائخ فیڈریشن کے سربراہ پیر طریقت علامہ احمد عمران نقشبندی سمیت شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی رہنماشیخ الحدیث مولانا غیاث الدین، محاذکے مرکزی سینئر نائب صدور خطیب اہل بیت علامہ علی کرارنقوی، علامہ سید سجاد شبیررضوی، جعفریہ الائنس کے جنرل سیکریٹری سید شبررضارضوی،مجلس ذاکرین امامیہ کے سربراہ علامہ نثار احمد قلندری، جمعیت اتحاد العلماء کے رہنما مفسر قرآن مولانا مفتی روشن دین الرشیدی،جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما ممتاز مذہبی اسکالر مفتی فیصل عزیز بندگی،عالمی اتحاد امت مشن کے سربراہ علامہ ڈاکٹر شاہ فیرو زالدین رحمانی،آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری،شبان غرباء اہلحدیث کے رہنما مفتی مصدق الامین، الثقلین انسٹی ٹیوٹ ملیر کے سربراہ مفتی فضل الرحمن ہمدرد، مولانا احتشام الحق تھانویؒ کے پوتے مولانا منظرالحق تھانوی، عزاداری یوتھ کونسل کے صدر علی رضارضوی، سواد اعظم اہل سنت یوتھ فورس کراچی کے صدر حافظ گل نواز ودیگر نے حالیہ فرقہ وارانہ سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے امن و یکجہتی،باہمی اخوت و محبت، رواداری کی فضا کے قیام پرزور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی دارالحکومت میں کالعدم سپاہ صحابہ کے ہاتھوں پیغام پاکستان بیانئے کا جنازہ نکل گیا

اجلاس میں چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی نے اجلاس میں جاری کردہ مشترکہ متفقہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ علماء گستاخیاں کرنے والوں کو اپنے اپنے مسالک سے لاتعلق کردیں، اہل بیت اطہار و اصحاب رسولؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا شیعہ سنی مسلک سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ اسلام وملک کے دشمن اور امریکہ،اسرائیل، بھارت و استعماری و یزیدی قوتوں کے آلہ کار ہیں۔شیعہ سنی علماء و عوام اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہارؓ کی گستاخی کرنے والوں کے خلاف متحد و بیدار ہیں۔کراچی میں 1983ء والے فرقہ وارانہ کشیدہ حالات پیدا نہیں ہونے دیں گے۔ گذشتہ ادوار کے دوران پاکستان میں شیعہ سنی جلیل القدر علماء و قائدین فرقہ وارانہ دہشت گردی کا نشانہ بنے جو یقینا ملک و قوم کا ناقابل تلافی عظیم نقصان تھا اور اس کا سلسلہ تاحال جاری ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب شیعہ سنی مل کر امن و یکجہتی کی فضاء قائم رکھیں اور ایک دوسرے کے غم و خوشی میں شریک ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے آغا سید راحت حسینی نے زبردست فارمولا پیش کردیا

مشترکہ اعلامیہ میں مفکر اسلام مولانا مفتی محمود، علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی، علامہ احسان الٰہی ظہیر، علامہ عارف حسین الحسینی،علامہ حسن ترابی کو اتحاد امت کی عظیم جدوجہد کرنے پر خراج عقیدت پیش کیاگیا۔علماء مشائخ و ذاکرین پاکستان کے خلاف اندرونی و بیرونی سازشوں کے خلاف اپنی عظیم مجاہد افواج پاکستان کے ہاتھ مضبوط کریں اور ہر سطح پر افواج پاکستا ن کا بھرپور ساتھ دیں۔اس موقع پر معروف نعت و منقبت خواں پیر خواجہ سید معاذ علی نظامی، قاری انوار حمیدی، قاری حسین رحمانی نے اہل بیت اطہار و اصحاب رسولؐ کی شان اقدس میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ محاذ کے سرپرست خطیب پاکستان مولاناانتظارالحق تھانوی نے ملکی امن و استحکام، افواج پاکستان، فلسطین و کشمیر،شام، عراق، یمن،برماکے لئے خصوصی دعا کرائی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button