دنیا

ہم قومی مفادات کی بنیاد پر طالبان سے بات چیت کریں گے، نیڈ پرائس

شیعیت نیوز: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو فوری طور پر تسلیم کرنے کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب اس کے مفاد میں ہو گا وہ طالبان کے ساتھ بات کرے گا۔

ذرائع کے مطابق نیوز بریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے بارے میں عالمی برادری کے خدشات کا اظہار کیا اور وہ گزشتہ 20 برس کے فوائد کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے جوبائیڈن انتظامیہ اور طالبان کے مابین تعلقات یا بات چیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت یا ان کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرنا اور عملی طور پر کچھ کرنے کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔

نیڈ پرائس نے کہا کہ یقینی طور پر آپ نے ہم اور دوسری حکومتوں سے سنا ہو گا کہ ہم قومی مفادات کی بنیاد پر طالبان سے بات چیت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارتی اجلاس میں ہم نے دوسرے ممالک سے بھی اسی طرح کے جذبات سنے۔ افغانستان میں پاکستان کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے حالیہ وزارتی اجلاس میں امریکہ اور جرمنی کی مشترکہ میزبانی میں افغانستان کے بارے میں اپنا مؤقف بتایا۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان میں ایک سال سے زائد ڈیڈلاک کے بعد حکومت بنانے پر اتفاق

نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان وزارتی اجلاس میں مصروف تھا اور ہم نے پاکستانیوں سے اسی طرح کے جذبات سنے جو ہم نے دوسرے ممالک سے سنے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاکستانی شراکت داروں سمیت وسیع پیمانے پر معاہدہ ہوا ہے کہ گزشتہ 20 برس کے فوائد کو ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شرکا بالخصوص افغانستان کے پڑوسیوں نے افغانستان میں انسانی صورت حال کے بگاڑ کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔

نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ’اور یہ خاص طور پر افغانستان کی سرحد سے متصل ممالک کی جانب سے سختی سے محسوس کیا جاتا ہے انسانیت کے اثرات خطے کے ان ممالک کے لیے شدید ہو سکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے امریکہ افغانستان کی حکومت کے لیے اپنی دو طرفہ امداد کا جائزہ لے رہا ہے اور افغانستان کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا یہ ایک پائیدار عزم ہے، جسے نہ صرف امریکہ بلکہ خطے کے دیگر ممالک نے بہت زیادہ محسوس کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button