فلسطین کی اسلامی تحریک کے سرکردہ رہنما پروفیسر امیر رصرص انتقال کر گئے

شیعیت نیوز: فلسطین میں اسلامی تحریک اور الخلیل شہر کے ایک سرکردہ رہنما پروفیسر امیر رصرص کل جمعرات کو دار فانی سے کوچ کرگئے۔
مرحوم پروفیسر عبدالعزیز رصرص اسیر انس کے والد تھے۔ وہ ایک دانشور، استاد، النجاح یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور ممتاز عالم دین تھے۔
پروفیسر رصرص ابو انس کا شمار مجاھد انقلابی قائدین میں ہوتا تھا جنہوں نے 1936ء کے برطانوی استبداد اور سنہ1948ء کی اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔
مرحوم پروفیسر امیر رصرص ایک ہی وقت میں استاد اور ایک داعی تھے۔ وہ ایک کامیاب مربی اور دانشور تھے اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے قیام کے بعد اس کے حامیوں اور اسلامی تحریک کے رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے۔ وہ فقہ اور شریعت کے علوم کے بھی ماہر تھے۔
پروفیسر امیر رصرص نے اپنے والدین کے ہمراہ سنہ 1948ء میں آبائی شہر سے الخلیل کی طرف ہجرت کی۔
یہ بھی پڑھیں : علامہ شہنشاہ حسین نقوی کو فون کالزپر دھمکیاں، گستاخانہ میسجز، ایف آئی آردرج، کون بندہ ہے؟جان کر حیران رہ جائیں
دوسری جانب درجنوں صیہونیوں نے اسرائیلی فوجیوں کی حمایت سے مسجدالاقصی کے احاطے اور صحنوں میں داخل ہوکے اس مقدس مقام کی بے حرمتی کی ہے۔
القدس شہر میں حماس کے ترجمان حمادہ نے کہا ہے کہ مسجد الاقصی پر صیہونیوں کا حملہ، منصوبہ بند اور اسرائیلی فوجیوں کے شیلٹر میں انجام پا رہا ہے۔
حماس کے ترجمان نے یہودیوں کے تہواروں کے پیش نظر مسجد الاقصی کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے فلسطینیوں سے مسجد الاقصی پہنچنے کی اپیل کی ہے۔
حماس کے ترجمان نے بیت المقدس اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد الاقصی میں جمع ہوکر صیہونی حکومت پر واضح کردیں کہ وہ اس مقدس مقام کے دفاع سے غافل نہیں ہیں۔
مسجد الاقصی بیت المقدس شہر میں اسلامی اور فلسطینی تشخص کی علامت ہے۔
غاصب صیہونی حکومت، منظم سازش کے تحت بیت المقدس کے اسلامی تشخص کو مٹانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے اور مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے اسی سازش کے تحت انجام پا رہے ہیں۔