دنیا

امریکی فوج کو مستقبل میں دوبارہ افغانستان جانا پڑے گا، امریکی سینیٹر

شیعیت نیوز: امریکی سینیٹر گراہم لِنڈسے نے کہا ہے کہ نوے کی دہائی دوبارہ دہرائی جا رہی ہے اور دہشت گردی ایک بڑا خطرہ اب بھی موجود ہے اس لیے امریکی فوج کو مستقبل میں دوبارہ افغانستان جانا پڑے گا۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر گراہم نے کہا کہ امریکی فوج کو مستقبل میں دوبارہ افغانستان جانا پڑے گا۔ دہشت گردی ایسا معاملہ نہیں جسے یوں ہی چھوڑ دیا جائے۔

امریکی سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کے نظریات دور حاضر کے تقاضوں کے خلاف ہیں اور افغانستان میں سخت قوانین اور ایسی حکومت کا تسلط قائم کریں گے جو ہمارے لیے تکلیف کا باعث ہوسکتا ہے۔

سینیٹر گراہم لنڈسے نے خدشہ ظاہر کہا طالبان ایک بار پھر القاعدہ کو محفوظ مقام اور پھلنے بھولنے کا موقع دیں گے جو امریکہ کے لیے سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : 20 سالوں میں امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 22 ہزار شہری مارے گئے

امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ القاعدہ کو ہمارا طرز زندگی پسند نہیں اس لیے وہ ہم پر حملے کریں گے اور ہمیں مشرق وسطیٰ سے نکال باہر کریں گے۔

گراہم لنڈسے نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ نوے کی دہائی میں بھی خواتین پر سخت پابندیاں لگائی گئی تھیں اور لڑکیوں کو اسکول جانے سے روکا گیا تھا جب کہ ہزارہ اور دیگر اقلیتوں کا قتل عام کیا گیا اور اسی دور میں نائن الیون کا واقعہ ہوا تھا۔

ریپبلکن سینیٹر گراہم لنڈسے نے کہا کہ شاید تاریخ خود کو دہرائے گی اور دوبارہ ویسے ہی حالات پیدا ہوں گے جس کے لیے امریکی فوج کو دوبارہ افغانستان کا رخ کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب عراق اور افغانستان کی جنگوں میں شریک ہونے والے امریکی فوج کے سابق اسنائپر نے فائرنگ کر کے ایک شیر خوار سمیت 4 افراد کو قتل کر دیا۔

امریکی ریاست فلوریڈا کی پولک کاؤنٹی کے پولیس حکام کے مطابق سابق امریکی فوجی برین ریلے نے ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں فائرنگ کر کے 40 سالہ شخص، 33 سالہ خاتون اور اس کی گود میں موجود 3 ماہ کے شیر خوار اور بچے کی دادی کو ہلاک کر دیا۔

حکام کے مطابق سر تا پاؤں بلٹ پروف لباس پہنے ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے سے پہلے فائرنگ کر کے ایک 11 سالہ لڑکی کو بھی زخمی کیا۔ عراق اور افغانستان کی جنگ لڑنے والے سابق امریکی فوجی نے گرفتاری کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ وہ جنگ سے بچ کر آنے کا ایک فوجی ہے اور منشیات (میتھا فیٹا مائن) استعمال کرتا رہا ہے۔

گرفتار سابق امریکی فوجی کو پولیس کے ساتھ مقابلے میں زخمی ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے پولیس اہلکاروں پر حملے کی کوشش کی لیکن اسے طبی امداد کے بعد جیل منتقل کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button