دنیا

اسرائیل کو امت مسلمہ کے پیکر میں کینسر سمجھتے ہیں، ذبیح اللہ مجاہد

شیعیت نیوز: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اسرائیل کے بارے میں طالبان کے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کو امت مسلمہ کے پیکر میں کینسر سمجھتے ہیں اور مسلمانوں کو اسرائیل کے خلاف متحد ہوجانا چاہیے۔

طالبان کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ ہمارے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے اور یہ تعلقات بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں استوار ہوں گے۔ ہم بھی عالمی برادری کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

طالبان کے ترجمان نے اسرائیل کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کو امت مسلمہ کے پیکر میں کینسر سمجھتے ہیں ، بیت المقدس مسلمانوں کا مشترکہ مسئلہ ہے اور ہمیں بیت المقدس کی آزادی کے لئے متحد ہونا چاہیے۔

طالبان ترجمان نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں داعشی وہ نہیں جو شام اور عراق میں ہیں۔ یہ بعض افغانی ہیں جنھوں نے شامی اور عراقی داعشیوں کا نظریہ قبول کرلیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان پر امریکہ کا قبضہ ختم ہوگیا ہے اور افغان قوم کو امریکہ سے آزادی حاصل ہوگئی ہے اور ہم افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت مائم کرنے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کی تحریک استقامت کے انتباہ کے بعد غزہ کے خلاف کچھ بندشیں ختم

دوسری جانب ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ کی سربراہی میں طالبان شوری کے اجلاس سے متعلق خبروں کے بعد طالبان سربراہ کی افغانستان میں موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ہے کہ قندھار میں ملا ہبت اللہ آخوند زادہ کی سربراہی میں ہونے والے سہ روزہ اجلاس میں ملک کی سیاسی، سیکورٹی اور سماجی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں بھی لازمی صلاح و مشورے کیے گئے۔

طالبان کے ترجمان نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو ملکی تاریخ کا اہم ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجی جاتے جاتے، کابل ایئر پورٹ پر موجود اپنے تمام ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر اور ٹرانسپورٹ طیاروں کو تباہ کر گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button