اہم ترین خبریںایران

امریکہ افغانستان سے شرمناک شکست کے بعد نکلنے پر مجبور ہوا، میجر جنرل باقری

شیعیت نیوز: ایران کی مسلح فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے شرمناک شکست کے بعد نکلنے پر مجبور ہوا۔

رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے افغانستان میں امریکی جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں 2 ہزار ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کرکے افغانستان کی فوج کو غیر مؤثر بنادیا۔

میجر جنرل باقری نے سابق وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی اور نئے وزیر دفاع جنرل محمد رضا قرائی آشتیانی کی معرفی اور الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی فوج کو غیر مؤثر بنانے میں امریکہ نے اہم کردار ادا کیا اور امریکہ کی افغانستان کے ساتھ یہ آخری خیانت تھی جسے دنیا نے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ۔

انھوں نے کہا کہ اس قسم کی صورتحال میں ملکی دفاع میں توسیع بہت ضروری ہے اور دفاعی امور میں ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی بھر پورکوشش کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج نے دفاعی ترقی و پیشرفت کے شاندار مراحل طے کئے اور ہمیں اپنے دفاع کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید کمانڈروں کے قتل کے قانونی اور بین الاقوامی مقدمے کا تعاقب کریں گے، امیر عبداللہیان

دوسری جانب سابق ایرانی وزیر دفاع کہا ہے کہ وزارت دفاع میں بہت زیادہ کام کیا گیا ہے 2020 میں 2019 کے مقابلے میں ہماری دفاعی برآمدات دگنی ہوچکی ہے۔

یہ بات جنرل امیر حاتمی نے اتوار کے روز سابق سفیر کی الوداعی اور نئے سفیر کی تعارفی تقریب کے موقع پر کہی۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 ہمارے ملک کی دفاعی برآمدات 2019 کے مقابلے میں دوگنی ہوگئے اور یہ تمام دشمنیوں کے باوجود حاصل کیا گیا ہے اور آج ہمارے 42 سے زائد ممالک کے ساتھ اچھے برآمدی تعلقات ہیں۔

انہوں نے نئے وزیر دفاع کی تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حالیہ برسوں میں زمینی جنگ کے میدان میں 300 نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

امیر حاتمی نے بتایا کہ میزائل اور کروز میزائل کے میدان میں بہت قابل قدر کام کیا گیا ہے۔ ہم الیکٹرانک جنگ اور مواصلات میں بہت اچھی پوزیشن پر ہیں۔ آبدوز، ڈسٹرائر کے شعبے اور ان کے لیس کرنے کے شعبے اچھے واقعات رونما ہوئے۔

سابق ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ پچھلے چار سالوں فضائی لڑائی کے شعبے اور تربیتی طیاروں کے میدان میں اچھی چیزیں رونما ہوئی ہیں۔

ایرانی جنرل نے بتایا کہ ہم نے آج 42 سے زائد ممالک کے ساتھ اچھے برآمدی تعلقات کا قائم کیا ہے اور دوسرے ممالک نے ہمارے ڈرون کا خیر مقدم کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button