اہم ترین خبریںپاکستان

30 اگست جبری گمشدگان کا عالمی دن ، درجنوں شیعہ عزادار لاپتہ،سردار تنویر بلوچ کی گمشدگی کو150 روز مکمل

اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ہمارے ملک میں عدالتیں موجود ہیں انہیں عدالت میں پیش کرنا چاہیے جبری گمشدگی غیر انسانی اور غیر قانونی فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے

شیعیت نیوز: 30 اگست آج دنیا بھرمیں جبری گمشدہ افراد کا عالمی دن منایا جارہاہے۔ جس کا مقصد دنیا بھرمیں کسی بھی ریاستی یا غیر ریاستی قوت کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیئے جانےوالے افراد سے اظہار ہمدردی اور ان کی بازیابی کے مطالبہ کو دہرانا ہے، افسوس پاکستان میں آج بھی درجنوں ایسے شیعہ نوجوان عزادار موجود ہیں جن کا کئی کئی برسوں سے ان کے اہل خانہ کو کوئی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں، زندہ بھی ہیں یا مرچکے ہیں،ان جبری گمشدہ افراد کی مائیں، بہنیں، بیویاں اور بچے روز جیتے اور روز مرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نوحہ خوانی کا ایک اور باب بند ہوگیا، بین الاقوامی شہرت یافتہ نوحہ خواں حب علی جہاں فانی سے کوچ کرگئے

ایسے ہی شیعہ جبری گمشدگان میں ایک نام سردار تنویر حیدر بلوچ (ڈاکٹر ریحان ولایتی)کا بھی ہے ، جنہیں 31 مارچ 2021 کو ان کے گھر کی چار دیواری کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے سرگودھا سے اغواء کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے آئینی مستقبل کا تعین، اسلامی تحریک پاکستان نے APC بلانے کا اعلان کردیا

سردار تنویر بلوچ زمانہ طالب علمی میں آئی ایس او سے وابستہ رہے اور امامیہ اسکاؤٹس کے مرکزی چیف اسکاوٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے ،اسی طرح ملک کے مایہ ناز ماہر ذراعت ظہیرالدین بابر بھی کذشتہ کئی سال سے جبری طور پر لاپتہ ہیں جنہوں نے غریب کسانوں کو جدید طرز پر ذراعت کے طریقوں اور بھرپور فصل کے حصول سے آگاہی فراہم کی، اگر کسی بھی شیعہ شہری نے کوئی جرم کیا ہے تو ہمارے ملک میں عدالتیں موجود ہیں انہیں عدالت میں پیش کرنا چاہیے جبری گمشدگی غیر انسانی اور غیر قانونی فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button