اہم ترین خبریںلبنان

امریکہ نے ہی داعش کے سرغنوں کو افغانستان منتقل کیا، سید حسن نصر اللہ

شیعیت نیوز: حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ امریکہ، داعش کے ساتھ جنگ میں لبنانی حکومت کے راستے میں مانع تراشی کرتا رہا اور امریکہ نے ہی کچھ داعش کے سرغنوں کو افغانستان منتقل کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنان کی پہاڑیوں کی آزادی کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ الجرود کی فتح لبنانی عوام کے صبر اور استقامت سے حاصل ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہاڑیوں کی آزادی، مفت میں حاصل نہیں ہوئی بلکہ اس کے لئے بہت زیادہ قربانیاں دی گئیں۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ الجرود کی جنگ لبنان میں قوم، فوج اور مزاحمت کے مثلث کے لیے ایک نیا تجربہ ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا اس جنگ میں حصہ لینے کا ہدف لبنان کی حمایت اور اس کی زمینوں کو آزاد کرانا اور دشمن سے لڑنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : کیا ہیں بغداد اجلاس کے اہداف و مقاصد؟ عراق کے صدر نے بتا دیا

سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ چار سال پہلے پہاڑی علاقوں میں جو فتح حاصل ہوئی وہ شام کے خلاف عالمی جنگ اور خطرناک منصوبے کا حصہ تھی جو علاقے کے لئے تیار کیا گیا تھا۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ داعش شام پر قبضہ کرنا چاہتا تھا اور لبنان بھی اس کے منصوبے کا حصہ تھا۔ داعش کا ہدف یہ تھا کہ شام کے صحرائی علاقے تدمر کو قلمون سے جوڑ دے اور اگر وہ اس میں کامیاب ہو جاتا تو جنگ اور بھی سخت ہو جاتی۔

سید حسن نصر اللہ نے داعش کی وسیع علاقائی اور بین الاقوامی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں داعش کے سرغنوں کو علاقے میں لائے اور داعش کے لبنانی حکومت کی جنگ میں امریکہ مانع تراشی کرتا رہا۔

انہوں نے مزید کہا امریکہ افغانستان کے تمام پڑوسیوں کو غیر مستحکم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ داعش کو امریکہ نے بنایا ہے اور افغانستان کا تجربہ خطے کے تمام ممالک کے لیے سبق ہونا چاہیے۔

سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ لبنان اور شام کے عوام کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف ہماری لڑائی ایران کی حمایت سے ممکن ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button