عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ بات چیت سے جھجھکنا نہیں چاہیئے، انگیلا میرکل

شیعیت نیوز: جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے افغانستان کی موجودہ صورت حال کو ’’تلخ حقیقت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ مکالمہ کرنے سے جھجھکنا نہیں چاہیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے پارلیمان میں اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان میں پیدا ہونے والی نئی صورت حال ایک تلخ حقیقت ہے جس کا جرمنی سمیت عالمی برادری کو سامنا کرنا چاہیئے۔
جرمنی کی حکمراں انگیلا میرکل نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے میں جھجھکنا نہیں چاہیئے۔ افغانستان میں جو کچھ گزشتہ 20 برسوں میں حاصل کیا گیا اُس کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔
چانسلر انگیلا میرکل نے مزید کہا کہ ابھی کل ہی افغانستان کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں جرمنی نے انسانی بنیادوں پر مہیا کی جانے والی مالی امداد میں 50 کروڑ یورو کے اضافے کا اعلان بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی جنرل اتھارٹی نے عمرہ زائرین کے لئے ویکیسین ایس او پیز پر مبنی ٹریول ایڈوائزری جاری
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترس نے کہا ہے کہ ہم افغانستان میں کام جاری رکھیں گے۔
سکریٹری جنرل انٹونیو گوترس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ دہائیوں سے افغان عوام کیلئے ان کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
انٹونیو گوترس کا مزید کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں عملے کے تحفظ اور افغان عوام کی مدد کیلئے جو ممکن ہوا کریں گے۔
ادھر ورلڈ بینک نے افغانستان کے لیے امداد بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ افغانستان میں ورلڈ بینک کے دو درجن سے زائد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔
عالمی بینک کے مطابق طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
عالمی بینک افغانستان کو 5.3 ارب ڈالر دے چکا ہے جس میں زیادہ تر امداد شامل ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قابض ہونے کے بعد سے وہاں کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اس ملک کے عوام میں عدم تحفظ پایا جا رہا ہے۔