اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مغربی کنارے کی عوام بیتا میں مزاحمت کی مثال کو اختیار کریں، اسماعیل ھنیہ

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ قابض صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے بیتا کے علاقے کے عوام کی مزاحمت کو ایک نمونے کے طورپر اختیار کریں۔

انہوں نے غرب اردن کے شہریوں سے کہا کہ وہ یہودی کالونیوں کے مرکزی چوراہوں کو قابض صیہونی فوج کے خلاف مزاحمت کے لیےاستعمال کریں۔

اسماعیل ھنیہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی مزاحمت کو   100 دن ہوگئے ہیں۔ بیتا کے فلسطینی جبل صبیح کے مقام پر ایک یہودی کالونی کے قیام کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کررہے ہیں۔

اسماعیل ھنیہ نے غرب اردن کے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکریں اور دشمن کے خلاف ہر محاذ پر جدو جہد جاری رکھیں۔

دوسری جانب حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی ریاست کی طرف سے جنگ زدہ فلسطینی علاقے غزہ کا محاصرہ برقرار رہتا ہے تو خطے میں حقیقی کشیدگی کا قوی امکان موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تکفیری ناصبی دہشت گردوں کا شبیہ علم حضرت عباسؑ پر حملہ،عزاداروں پر فائرنگ

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کا موقف واضح ہے۔ اگر غزہ کا محاصرہ برقرار رہتا ہے تو یہ یہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا مجرمانہ طرز عمل جاری رہتا ہے تو فلسطینی مزاحمتی قوتیں خاموش نہیں رہ سکتیں۔ فلسطینی قوم کو عزت ، آزادی اور وقار کےساتھ زندگی گذارنے کا حق ہے اور ہم اپنا یہ حق دشمن سے چھین کرحاصل کریں گے۔ ہم اپنے اس بنیادی حق پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

حازم قاسم کا کہنا تھا کہ غزہ کے محاصرے کے تسلسل کی صورت میں تمام فلسطینی مزاحمتی قوتیں متحد ہو کر مختلف آپشنز پرکام کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوتیں غزہ کے محاصرے کے خاتمے کے لیے سیاسی، آپریشن اور میڈیا کی سطح پر کام کریں گی اور غزہ کے محاصرے کے خاتمے کے لیے ثالث قوتوں سے بھی مدد لی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button