اہم ترین خبریںعراق

حشد الشعبی پر اعتماد، جنوب موصل کی قبائل کونسل کی حکومت سے عجیب درخواست

شیعیت نیوز: جنوب موصل کی قبائل کونسل کے رکن کا کہنا ہے کہ حکومت عراق کو اس علاقے کی سیکورٹی کی ذمہ داری رضاکار فورس حشد الشعبی کے حوالے کر دینی چاہئے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوب موصل کی قبائل کونسل کے رکن خالد السبعاویی نے تاکید کی ہے کہ بغداد حکومت کو چاہئے کہ اس علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرے۔

انہوں نے المعلومہ ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گرد گروہ داعش کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اغوا نیز حملوں کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہيں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تاکید کرتے ہیں کہ علاقے کی سیکورٹی کے مسئلے کو حکومت کو رضاکار فورس حشد الشعبی کے حوالے کر دینا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن کی نفسیاتی جنگ اور میڈيا وار سے ہوشیار رہا جائے، سید حسن نصراللہ

عراق کے اس مقامی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا مخمور پہاڑی علاقے میں داعش کے خلاف متعدد آپریشن کے واقعات سنے لیکن داعش کے عناصر اب بھی علاقے میں موجود ہیں اور کھلے عام دہشت گردی کر رہے ہیں۔

جنوب موصل کی قبائل کونسل کے رکن خالد السبعاویی نے اس علاقے میں داعش کے دہشت گردوں کے قتل و غارت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہی سبب ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ صرف حشد الشعبی ہی اس علاقے میں سیکورٹی قائم کر سکتی ہے اور اس علاقے کو آزاد کرا سکتی ہے۔

دوسری جانب عراقی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس کی جانب سے آج سے اردن و سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ عراقی سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف وسیع کلیئرینس آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

عرب ای مجلے العربی الجدید کے مطابق صوبہ الانبار میں شروع ہونے والے اس آپریشن کو امریکی فوجی اتحاد کی ایئرفورس کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس کلیئرینس آپریشن کا مقصد اردن و سعودی عرب کے درمیان واقع الرطبہ نامی وسیع ریگستانی علاقے کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کرنا ہے جبکہ یہ آپریشن اس علاقے کے کئی ایک دیہاتوں اور فوجی اڈوں پر ہونے والے متعدد دہشت گردانہ حملوں کے بعد شروع کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button