اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام: دمشق کے مغربی علاقے میں شامی فوج کی بس میں دھماکہ

شیعیت نیوز: شام کے دارالحکومت دمشق کے مغربی علاقے میں شامی فوجیوں کی حامل ایک بس میں دھماکہ ہوا ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق بس میں دھماکہ بدھ کی صبح صدارتی گارڈ کے رہائشی کمپلکس کے قریب ہوا ہے۔

دھماکے کے باعث بس کی آئل ٹنکی میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں بس کا ڈرائیور جاں بحق اور تین افراد زخمی ہو گئے جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

مخالفین کے بعض ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد انیس بتائی ہے۔ ابھی تک یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ یہ دہشت گردانہ دھماکا تھا یا ایک سانحہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود حکومت نے خواتین کارکنوں کی بھی جاسوسی کی، پرائیویٹ اطلاعات بھی حاصل کیں

دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کی سرگرمیوں کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے کچھ ممبر دمشق کے خلاف گمراہ کن الزامات لگا رہے ہیں۔

سانا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بسام صباغ نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی ممانعت پر نگراں تنظیم اپنی سرگرمیوں میں سیاست کاری کی وجہ سے اپنی ساکھ کھو چکی ہے اور طاقتور ممالک کے ہاتھوں میں آلہ بن کر رہ چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ تنظیم کے کچھ رکن ممالک شام کے خلاف گمراہ کن الزامات لگارہے ہیں اور وہ شام کے رضاکارانہ اقدام کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کے تمام ذخائر اور پیداواری تنصیبات کو تباہ کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد گروہ حمص ، حما ۃ، لاذقیہ اور ادلب کے مضافات میں عام شہریوں اور شامی فوج پر راکٹوں ، توپوں اور ڈرونز سے حملے کررہے ہیں۔

شامی عہدیدار نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کی شام میں کیمیائی ہتھیاروں اور زہریلے مادوں کے استعمال کی کوششوں میں نمایاں اضافے کے باوجود مغربی ممالک شام کے کیمیائی دہشت گردی کے ساتھ مقابلہ کرنے پر غور نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ کیمیائی دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک حقیقی چیلنج یہ ہے کہ جیسے داعش اور النصرہ اور القاعدہ سے وابستہ دیگر دہشت گرد گروہ جیسے وائٹ ہیٹس کیمیائی ہتھیاروں کو استعمال کرتے ہیں اور اس کے بعداس کا الزام دمشق حکومت کے خلاف لگادیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button